the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کونسی کرکٹ ٹیم آئی پی ایل 2025 کی ٹرافی جیتے گی؟

رائل چیلنجرز بنگلورو
گجرات ٹائٹنز
پنجاب کنگس
از: محمد لطیف میموری خان
بانی و چیئرمین، ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی

حیدرآباد۔26 مئی۔ (پریس نوٹ) آج جب دنیا میں صرف مارکس اور امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی کو تعلیمی کامیابی کا پیمانہ سمجھا جاتا ہے، تو ہمیں رک کر یہ سوچنا ہوگا کہ کیا یہی تعلیم کا اصل مقصد ہے؟ نہیں! تعلیم کا حقیقی جوہر تربیت ہے  یعنی ایک ایسی نشوونما جو صرف ذہن ہی نہیں بلکہ دل و کردار کو بھی سنوارے۔

تربیت کا مطلب ہے بچے کو ایسے ماحول میں پروان چڑھانا جہاں وہ صرف کامیاب انسان نہیں بلکہ بااخلاق، مہذب، خدا سے ڈرنے والا اور دوسروں کا خیرخواہ بنے۔

تربیت کیوں ضروری ہے؟

ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی میں ہمارا نصب العین ہے:
“ایسی تعلیم جو صرف دماغ نہیں، دل بھی بدل دے”۔
ایک بچہ جب ڈسپلن سیکھتا ہے، تو وہ استقامت میں پختہ ہوتا ہے۔ جب وہ ادب و احترام کا پابند بنتا ہے، تو اس کے اندر عاجزی آتی ہے۔ جب اسے ایمانداری کی تربیت دی جاتی ہے، تو وہ قابلِ اعتماد بنتا ہے۔
صبر اسے جذبات پر قابو پانا سکھاتا ہے، شکرگزاری اسے مثبت بناتی ہے، ہمدردی دوسروں کا درد محسوس کرنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے، صفائی اسے پاکیزگی سکھاتی ہے، اور ذمہ داری اسے ایک قابل بھروسہ فرد بناتی ہے۔ اور سب سے بڑھ کر تقویٰ یعنی اللہ کے سامنے جوابدہی کا احساس، اس کے تمام فیصلوں کو اللہ کی رضا کے تابع بنا دیتا ہے۔
یہ وہ خوبیاں ہیں جن کے بغیر تعلیم صرف الفاظ کا مجموعہ ہے، روح سے خالی۔

تعلیم کی اصل طرف واپسی

تربیت کے لیے قیمتی عمارتوں یا ٹیکنالوجی



کی ضرورت نہیں، بلکہ ماں باپ، اساتذہ اور سماج کی جانب سے اخلاص، شعور اور کردار کے مظاہرہ کی ضرورت ہے  ۔ ایک بچہ جو “جزاک اللہ” یا “معاف کیجیے” کو دل سے کہے، وہ اصل تعلیم کے راستے پر آ چکا ہے۔
تعلیم جو تربیت سے خالی ہو، وہ ایسی درخت کی مانند ہے جو جڑوں کے بغیر کھڑا ہو بظاہر مضبوط، لیکن بے ثمر۔

آج کی سب سے بڑی ضرورت

جب دنیا تیزی سے مصنوعی ذہانت (AI) کی طرف بڑھ رہی ہے، ہمیں اپنے بچوں کو روحانی بصیرت سے مزین کرنا ہوگا۔ ہمیں انہیں سکھانا ہوگا کہ زندگی کا مقصد صرف یہ نہیں کہ “مجھے کیا بننا ہے” بلکہ یہ بھی ہے کہ “مجھے کیسا انسان بننا ہے؟”

اسی نظریے کو عملی شکل دینے کے لیے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی اپنے اساتذہ کی تربیت اور پیشہ ورانہ ارتقاء کے لیے "مرَبّی ایکسیلنس پروگرام" کے عنوان سے ایک تین روزہ خصوصی ورکشاپ منعقد کر رہی ہے، جو مولانا شفیق الرحمٰن صاحب کی نگرانی میں 26، 28 اور 29 مئی 2025 کو کے ایل این پرساد ہال، ریڈ ہلز، حیدرآباد میں منعقد ہورہا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد یہ احساس جگانا ہے کہ ایک استاد صرف معلومات پہنچانے والا نہیں بلکہ ایک مرَبّی، رہنما اور سرپرست بھی ہے۔

یہ تب ہی ممکن ہے جب تعلیم صرف معلومات کی منتقلی نہ ہو، بلکہ ایمان، اخلاق اور کردار کا ذریعہ ہو۔

آج کے پُرفتن دور میں تربیت صرف ایک آپشن نہیں، بلکہ ایک ضرورت ہے۔ آئیے ہم سب والدین، اساتذہ اور تعلیمی ادارے  اس تربیت کو اپنی زندگیوں اور نصاب کا بنیادی حصہ بنائیں۔

محمد لطیف میموری خان
بانی و چیئرمین، ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
تعلیم و ملازمتیں میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2025 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.