: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جسکو یہ بات پسند ہو کہ اس کی امر دراز ہو اور اس کا رزق بڑھا دیا جائے تو اسکو چاہیے کہ ماں ،باپ اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرے
حیدرآباد، 10 جون 2025: ( پریس نوٹ) ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے کارپوریٹ آفس میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں سال 2025 کے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شاندار کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔
اس تقریب میں ان 49 طلبہ کو ایک لاکھ روپئے فی کس کیش ایوارڈ دیا گیا جنہوں نے سائینس اسٹیریمس ایم پی سی۔بائی پی سی میں 990 اوراس سے زائد یا سی ای سی میں 985 مارکس حاصل کیے تھے۔
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب انور احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ،
"یہ انعامات محض طلبہ کی کارکردگی کو سراہنے کے لیے نہیں بلکہ ان کے اندر تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور حوصلہ افزائی کے لیے دیے جا رہے ہیں۔"
اعداد و شمار کے مطابق2 طلبہ نے 995 مارکس ، 8طلبہ نے 994 مارکس،9 طلبہ کو 993 مارکس،10طلبہ نے 992 مارکس،10 طلبہ نے 991 مارکس،9 طلبہ نے 990 مارکس حاصل کیے۔ اس کے علاوہ خصوصی طور پر سی ای سی
گروپ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے ایک طالبعلم نے 985 مارکس حاصل کیے، جس پر اسے بھی ایک لاکھ روپئےکا نقد انعام دیا گیا۔
جناب انور احمد نے بتایا کہ گزشتہ سال صرف 6 طلبہ کو یہ انعام دیا گیا تھا، لیکن اس سال تعداد بڑھ کر 49 ہو گئی ہے، جو ایم ایس کی تعلیمی ترقی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس کا مقصد صرف امتحان میں اچھے نمبر لانے تک محدود نہیں بلکہ باصلاحیت طلبہ کو ایک بہتر پلیٹ فارم دینا اور انہیں قومی سطح پر پہچان دینا ہے۔ اس موقع پر منیجنگ ڈآئرکٹر ڈاکٹر معظم حسین نے بھی طلبہ سے خطاب کیا اور انہیں مبارکباد پیش کی ۔
انہوں نے ایم ایس کے تمام اساتذہ، منتظمین، اور اسٹاف کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی جنہوں نے بچوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
تقریب کا ماحول خوشی، فخر اور جوش و جذبہ سے بھرپور رہا اور اس موقع پر تمام امتیازی کامیاب طلبہ نے اپنے والدین اور سرپرستوں کے ساتھ تقریب میں شرکت کی کامیاب طلبہ کو اعزازات پیش کیے جانے کی ایم ایس کی اس روایت کو والدین نے بے حد سراہا۔