نئی دہلی، 31 دسمبر (یو این آئی) کانگریس نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف-سی ڈی ایس کی تقرری کو غیر واضح قرار دیتے ہوئے یہ عہدہ بنانے سے متعلق حکومت سے سوال پوچھے ہیں کہ آخر اس عہدے پر مقرر شخص کا کام کیا ہوگا کانگریس کے ترجمان اور پارٹی کے لوک سبھا رکن منیش تیواری نے منگل کو ٹویٹ کرکے کہا کہ حکومت کو واضح کرنا چاہئے کہ کیا سی ڈی ایس وزیر دفاع کو ملک کے دفاع سے متعلق امور پر مشورہ دے گا اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو اس کا تینوں افواج کے سربراہان کی وزیر دفاع کو مشورہ دینے پر کیا اثر پڑے گا۔ یہ بھی واضح کیا جانا ضروری ہے کہ سی ڈی ایس یا فوج کے سربراہان میں سے کس کے مشورہ کو اہمیت دی جائے گی۔
مسٹر تیواری نے کہا کہ اس عہدے سے متعلق یہ بھی واضح نہیں ہے کہ تینوں افواج کے
سربراہ وزیر دفاع کو براہ راست رپورٹ کریں گے یا سی ڈی ایس اور دفاعی سیکرٹری کے ذریعے وہ وزیر دفاع کو رپورٹ کریں گے۔ حکومت کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ کیا سی ڈی ایس تینوں افواج کے سربراہان کی مشترکہ کمیٹی کے مستقل صدر ہوں گے۔ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ سیکرٹری دفاع اور سی ڈی ایس کے عہدے میں حیثیت کا فرق کیا ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا سی ڈی ایس کسی طرح سے تینوں افواج کے سربراہان کے حقوق میں کوئی مداخلت کریں گے۔ اس عہدے کے سول ملٹری تعلقات پر پڑنے والے اثرات کا سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہیں ہم غلط راستے پر تو نہیں بڑھ رہے ہیں۔ مسٹر تیواری نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس ان سوالات کا جواب نہیں ہے تو اسے سی ڈی ایس کی تقرری کا جواز بتانا چاہئے۔