the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
نئی دہلی: چین اور وہاں کی میڈیا اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے. اس بار چین نے الزام لگایا ہے کہ بھارتی فوج اس کی حد میں گھس آئے ہیں. چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی میں شائع خبر میں الزام لگایا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج نے حد کا غلط اندازہ (Miscalculation) کیا. اس غلطی کے لئے بھارت کو اس کے لئے شرمندگی جھیلنی پڑے گی. یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سکم کے ڈوكلام میں بھارت اور چین کے درمیان تقریبا دو ماہ سے سرحدی تنازعے کشیدہ صورت حال میں پہنچ گیا ہے.


چینی میڈیا مسلسل ایسا پروپیگنڈہ کھڑا کر رہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ جیسے حالات بنے ہوئے ہیں. اگرچہ ہند حکومت مسلسل کہہ رہے ہیں کہ جب تک چینی فوج ڈوكلام سے پیچھے نہیں ہٹے گی اس وقت تک بات چیت کا کوئی سوال ہی نہیں ہے. چین کے جارحانہ رویہ کو دیکھتے ہوئے انڈیا  نے بھی بارڈر پر بھاری تعداد میں فوج تعینات کر دیئے ہیں. اگرچہ اچھی بات یہ ہے کہ اس کشیدہ حالات میں بھی دونوں طرف سے ایک بھی گولی نہیں چلی ہے. چین کی حرکتوں پر فوج کے سربراہ بپن راوت 1965 کی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ انڈیا اس وقت  اور اب میں کافی فرق آ چکا ہے.

پیپلز ڈیلی نے ووہان یونیورسٹی میں چین انسٹی ٹیوٹ آف باؤنڈری اینڈ اوقیانوس سٹڈیز میں پروفیسر گوان پيپھگ کے حوالے سے کہا ہے، 'اس بار بھارت اور چین کے درمیان مختلف طرح کے کشیدگی پیدا ہوئے ہیں. بھارتی فوج چینی سرحد کے اندر آ گئی ہے. '


ڈوكلام پر بھارت-چین فلیگ لیول کی میٹنگ بے نتیجہ: ڈوكلام تنازعہ کو حل کرنے کے لئے 11 اگست کو بھارتی اور چین کے فوج کے درمیان میجر جنرل سطح پر ناتھولا میں فلیگ لیول



میٹنگ ہوئی، لیکن بے نتیجہ ثابت ہوئی. ذرائع کا کہنا ہے کہ چین اس بات پر زور ڈال رہا ہے کہ بھارت ڈوكلام سے اپنے فوجی ہٹائے وہیں بھارت کا کہنا ہے کہ چین جب تک سڑک بنانے کا آلہ نہیں خارج کرتا  وہ اپنی فوج نہیں هٹاےگا. دونوں فریقوں نے فیصلہ لیا کہ اپنے هڈكواٹر کو رپورٹ کریں گے. گزشتہ ہفتے بھی بریگیڈیئر سطح پر ناتھولا میں ہی دونوں ممالک کے لشکروں کے درمیان بات چیت ہوئی تھی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا.

بھارت نے سرحد پر بڑھائی فوجیوں کی تعداد: بھارت کے سککم سے لگے بھوٹان کے ڈوكلام میں بھارت اور چینی فوج کے جوان چند ہفتوں سے نان كمبٹو موڈ میں آمنے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں. ڈوكلام معاملے پر جاری تناتني کے درمیان اسٹریٹجک طور پر اہم قدم اٹھاتے ہوئے بھارت نے سکم اور اروناچل پردیش سے لگی چین کی حد کے ارد گرد کے پورے علاقے میں اور زیادہ فوجیوں کی تعیناتی کی ہے. سینئر سرکاری حکام نے یہ معلومات دی.

حکام نے بتایا کہ فوجیوں کے 'چوکسی کی سطح' کو بھی بڑھا دیا گیا ہے. انہوں نے بتایا کہ ڈوكلام پر بھارت کے خلاف چین کے جارحانہ سٹائل کے پیش نظر اور انتہائی تجزیہ کے بعد سکم سے لے کر اروناچل پردیش تک بھارت-چین کی تقریبا 1،400 کلومیٹر طویل سرحد کے قریب کے علاقوں میں فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا.

کیا ہے ڈوكلام تنازعہ ؟: اسی سال 16 جون کو ہندوستانی فوجی ڈوكلام علاقے میں گشت پر تھی، تبھی پتہ چلا کہ چین یہاں سڑک بنا رہا ہے. ہندوستانی فوج نے چین کے سڑک کی تعمیر کے کام کو روک دیا. اسی بات سے چین ناراض ہو گیا اور مسلسل پروپیگنڈہ کر رہا ہے. اس کا دعوی ہے کہ وہ اپنی حد میں سڑک بنا رہا ہے، ایسے میں بھارت کو کیا اعتراض ہے. اگرچہ یہ علاقہ بھوٹان کا ہے.
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.