نئی دہلی ، 21 مئی (یو این آئی) وقف ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں آج دوسرے جاری سماعت میں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے وقف ترمیمی قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اسلام سے منسلک ضرور ہے لیکن اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے لہذا وقف ترمیمی قانون کے کچھ نکات پر جاری روک کو ختم کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے تین گھنٹے سے زیادہ وقت تک حکومت کی
طرف سے وقف ترمیمی قانون 2025 پر کسی بھی شق پر روک کی مخالفت کرنے والی دلیلیں سنیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا ( سی جی آئی بی آر گوئی اور جسٹس ای جی مسیح نے یہ دلیلیں سنیں۔
سالیسٹر جنرل تماشار مہتا نے بحث کی شروعات کرتے ہوئے دلیل دی کہ اس ایکٹ کے بارے میں مشتر کہ پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے تفصیلی غور کیا گیا تھا، جس نے ملک بھر کے لیے مختلف اسٹیک ہو لیڈر سے بات چیت کی۔