نئی دہلی، 22 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو مرکز اور تمام ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کر کے اُن سے اس بارے میں اپنا موقف ظاہر کرنے کے لیے کہا ہے کہ کیا عدالتیں ریاستی و دھان سبھاؤں کے منظور کردہ بلوں پر غور کرتے وقت صدر جمہوریہ اور گورنروں کے لیے وقت کی حد اور طریقہ کار طے کر سکتی ہیں ؟ اس معاملے پر صدر جمہوریہ در و پدی
مرمو نے 13 مئی کو عدالت عظمیٰ سے مشاورتی رائے طلب کی تھی اور اس سے 14 سوالات پوچھے۔
چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت، جسٹس و کرم ناتھ ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس اتل ایس چند ور کر پر مشتمل ایک آئینی بنچ نے صدر جمہوریہ کی جانب سے سپریم کورٹ سے مشاورتی رائے طلب کیے جانے کے معاملے پر سماعت کی اور اس پر غور کرنے کے بارے میں اتفاق ظاہر کیا۔