نئی دہلی،9 دسمبر (یو این آئی) شہریت ترمیمی بل دستور کے بنیادی اصولوں کے خلا ف اور مذہبی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے والا قراردیتے ہوئے آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹکے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ اب اس طرح کی تفرقہ بازی کو برداشت کرنے کی ملک میں سکت نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے آج یہاں جنتر منترپر مجوزہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف ایک زبردست احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ،جے این یو، جامعہ اور ڈی یو کے طلبہ کی مختلف جماعتوں پر مشتمل مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریت ترمیمی بل کو واپس لے، کیونکہ یہ مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے والا ہے، جب کہ ہمارے ملک کا دستور
سیکولر اور جمہوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بل کی مخالفت میں اپنی آواز بلند کرنے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں، کیونکہ یہ بل دستور کے بنیادی اصولوں کے خلا ف ہے اور مذہبی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے والا ہے۔ ملک ایک مرتبہ پہلے ہی تقسیم کا درد سہہ چکا ہے، اب دوبارہ اس میں سکت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ بل واضح طور پر ملک کو تباہی کی طرف لے جانے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس بل کی وجہ سے ملک کی سلامتی اور سکیورٹی کو زبرست خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، کیونکہ جن لوگوں کو اس بل کے ذریعے بغیر کسی کاغذات اور دستاویز کے شہریت دینے کا راستہ ہموار کیا جا ئے گا، ہوسکتا ہے کہ ان میں سے کچھ لوگ ملک مخالف عناصر کے ایجنٹ بن کر اس ملک کی شہریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں اور وہ ملک میں تباہی و بربادی کا ذریعہ بنیں۔