تهران، 19 جون (یو این آئی) ایران اور اسرائیل کے درمیان باہمی کشید گی چھٹے دن میں داخل ہونے کے بعد سے سعودی عرب نے خطے میں استحکام کے حصول کے لیے کثیر الجہتی سفارت کاری کے ذریعے دباؤ کے پیغامات بھیجے ہیں یہ تنازع کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ریاض کی سیاسی قوت کی کوشش کا حصہ ہے اسرائیل کی جانب سے شہر ان کے خلاف آپریشن رائزنگ لائن کے ساتھ حیرت کے عنصر کا غلبہ ہے سعودی عرب نے زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے بحران کے حل کے لیے جاری مذاکرات میں خلل ڈالا ہے اور کشیدگی
کو کم کرنے اور سفارتی حل تک پہنچنے کی کوششوں میں بھی رکاوٹ ڈالی ہے۔
سعودی بین الا قوامی تعلقات کے محقق ڈاکٹر سالم الیامی نے خطے میں بڑھتے ہوئے اسرائیل ایران تنازع پر قابو پانے کے لیے سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کی اور کہا یہ قدم خلیجی ریاستوں کی حکمت کا حصہ ہے جس کی سر براہی سعودی عرب کر رہا ہے۔
ریاستوں سے پہلے معاشروں کو نقصان پہنچانے والی جنگوں اور تنازعات پر تعمیری حل کو ترجیحدینے کی تمہید کے حصے کے طور پر یہ اقدام کیا جارہا۔