ذرائع:
اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں متعدد مقامات پر حملے کیے ہیں۔
حماس سے منسلک الاقصیٰ ٹی وی کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں ایک عوامی پانی کے ٹینک کو نشانہ بنایا گیا جو رفح کے مشرق میں کئی محلوں کو سپلائی کرتا ہے۔
چینل نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی غزہ شہر میں النصر چلڈرن ہسپتال کے داخلی دروازے کو بھی نشانہ بنایا۔
الاقصی ٹی وی نے مزید کہا کہ مغربی غزہ میں گنجان آباد صابرہ محلے کے مرکز میں ایک مسجد کو بھی بمباری سے نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں رفح کے ساحل پر مچھلیاں پکڑنے والی کشتیوں کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا۔
الجزیرہ کے
نمائندے کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے غزہ شہر میں سولر پینلز کو نشانہ بنایا، جو باقی رہائشیوں کے لیے بجلی کا واحد ذریعہ ہیں۔
نامہ نگار نے رپورٹ کیا کہ ایک اور اسرائیلی فضائی حملے نے غزہ شہر کے الوفا ہسپتال میں بجلی کا بنیادی جنریٹر غیر فعال کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی اور زمینی حملوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، جو 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے کیے گئے اچانک حملے کے بعد سے مسلسل فضائی حملوں کی زد میں ہے۔
اس تنازعے میں تقریباً 10,800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں کم از کم 9,227 فلسطینی اور تقریباً 1,540 اسرائیلی شامل ہیں۔
بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کے علاوہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں کے لیے بنیادی سامان کی کمی ہے۔