نئی دہلی، 11 نومبر (یواین آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ دفاعی شعبہ میں خودکفیل بننے اور دیسی ہدف حاصل کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی میں جدت اور نئی سوچ کی ضرورت ہے۔
مسٹر سنگھ نے یہاں دفاع کے شعبہ میں اعلیٰ معیار اور جدت میں اب تک حاصل کامیابیوں کے بارے میں منعقد ’ڈیف کنیکٹ -2019‘کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا میں ٹیکنالوجی کے میدان میں سرخیل ممالک میں شامل ہے لیکن ایک بڑی طاقت کے طور پر یہ بھی اتناہی ضروری ہے کہ ہم دفاعی مینوفیکچرنگ ، تحقیق اور ترقی میں بھی مضبوطی حاصل کریں۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ آنے والے وقت میں ہندوستان درآمد کے بجائے دفاعی ٹیکنالوجی کے موجد اور برآمدات کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا’’وزیر اعظم نریندر مودی نے 2024 تک 50 ٹریلین ڈالر
کی معیشت کا ہدف رکھا ہے لیکن ملک میں موجود ٹیلنٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں مکمل یقین ہے کہ ہم اگلے 10-15 برسوں میں 100 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ دفاع کاشعبہ اس میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ملک کی ترقی کے لئے سائنس اور پاور کے میل کو ضروری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ان دونوں کے سنگم کا مناسب پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ میل حکومت کے طاقتور ہندوستان بنانے کی کوششوں کو مضبوط بنائے گا۔ ملک کے مضبوط بننے سے لوگوں کے مفادات تو محفوظ رہیں گے ہی، کسی کی جرات کا کرارا جواب بھی دیا جا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی دماغ سب سے زیادہ طاقتور اور تخلیقی لیبارٹری ہے جو ہر روز لاکھوں خیالات پرکھتا ہے، اور جب خیالات کو آزادی اور تخیل کے پنکھ لگائے جاتے ہیں تو نئے حل سامنے آتے ہیں۔