نئی دہلی ۱۶ جون (یو این آئی) چینی فوج کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں تین ہندستانی فوجی جوان بشمول ایک فوجی افسر ہلاک ہو گئے ہیں, فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "صورت حال بدلنے کے لئے فریقین کے سینئر فوجی افسران موقع پر ملاقات کر رہے ہیں۔
ہند چین سرحد پر کسی کشیدگی کے دوران جھڑپ میں ہلاکت کا کم از کم 45 برس میں یہ پہلا واقعہ ہے۔۱۹۷۵ میں ارونا چل پردیش میں آسام رائفلز کی گشتی فورس پر گھات لگا کر چینی حملے میں ہندستان کے چار جوان شہید ہو گئے تھے۔
وادی گلوان میں اس جھڑپ میں چینی فوج کو بھی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم چینی حکام کی جانب سے ابتک اس بابت کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
تازہ واقعے سے قبل2017 میں ڈوکلام کے مقام
پر ہندستان اور چین کی افواج بالمقابل کھڑی ہو گئی تھیں۔ ادھر پچھلے ایک مہینے کے دوران لداخ سمیت ہند چین حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے مختلف مقامات پر چینی فوجی موجودگی میں اضافے کا ہندستان نے نوتس لینے کے بعد اپنی چوکسی بھی بڑھائی۔ اس طرح دونوں طرف سے افواج کی موجودگی میں اضافہ سامنے آیا ہے۔
اس بیچ خبر ہے کہ آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے کا پٹھان کوٹ فوجی اسٹیشن کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ ادھر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ وہ سرحد پر ایسے کسی واقعے سے آگاہ نہیں ہیں۔
ہند و چین کے سینئر فوجی افسر وادی گلوان میں بات چیت کررہے ہیں جس کا مقصد تناؤ کو دور کرکے حالات کو معمول پر لانا ہے۔