the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
لکھنؤ:12 نومبر(یواین آئی) ایودھیا قضیہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے متنازع زمین کو ہندؤں کودینے اور بابری مسجد کے لئے 5 ایکڑ زمین فراہم کرنے کے فیصلے کے بعد مسلموں کے ایک گروپ کی جانب سے متنازع زمین کے ارد گرد مرکزی حکومت کے ذریعہ لی گئی 67 ایکڑ زمین پر ہی اسلامی یونیورسٹی اور مسجد کی تعمیر کا مطالبہ کیاہے۔
اگرچہ اس قضیہ کے اہم فریق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ و سنی سنٹرل وقف بورڈ کی جانب سے ابھی اس بات پر میٹنگ ہونی ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اجودھیا میں دوسرے مقام پر زمین کو لینا ہے کہ نہیں لیکن ادھر پیر کو مسلم علماء کے ایک وفدنے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کر کے ایودھیا میں مسجد کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی قائم کرنے کا



مشورہ دیا۔
علماء کے وفد نے فیصلے کے بعد ریاست میں امن وامان کو قائم رکھنے کے لئے وزیر اعلی کی تعریف کی۔وزیر اعلی نے اپنی مختصر گفتگو میں علماء سے سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے تجاویز طلب کیں اور کسی بھی صورت میں شر پسند عناصر کو برداشت نہ کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعلی سے ملاقات کے دوران مسلم وفد میں شامل مولانا سلمان حسینی ندوی نے ایودھیا میں مسجد کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی کا مطالبہ کیا۔وہیں منگل کو بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے رام جنم بھومی کے ارد گرد ضبط کی گئی 67 ایکڑ زمین میں سے ہی 5 ایکڑ زمین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 1991 میں متنازع زمین کے آس پاس کی 67 ایکڑ زمین اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
دنیا بھر سے میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.