نئی دہلی ،21نومبر(یواین آئی)اپوزیشن پارٹی کانگریس نے انتخابی بانڈ کے بے جا استعمال اور سرکاری کمپنیوں کی سرمایہ کشی کے معاملے میں حکومت کو گھیرتے ہوئے جمعرات کو لوک سبھا میں ہنگامہ کیااور بعد میں ایوان سے واک آؤٹ کیاجبکہ حکومت نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ اس پر آج تک بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگاہے ۔
کانگریس کے منیش تیواری نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ ریزروبینک اور انتخابی کمیشن کی مخالفت کے باوجود حکومت نے انتخابی بانڈ جاری کرکے ’سرکاری بدعنوانی ‘کوعملی جامہ پہنایا۔انھوں نے کہا،’’ حکومت کے نامعلوم
انتخابی بانڈ جاری کرنے سے سرکاری بدعنوانی کو عملی جامہ پہنایاگیا۔اس میں نہ تو چندا دینے والے کا ،نہ تو چندے کی رقم کے ذرائع کا اور نہ ہی چندا پانے والے کاپتہ ہوتاہے ۔پہلے صرف لوک سبھا انتخابات کےلیے انتخابی بانڈ جاری کرنے کا التزام تھا ،لیکن کرناٹک انتخابات سے عین قبل وزیراعظم کے دفترکے حکم پر ....‘‘اس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے انھیں یہ کہہ کر روک دیا کہ وہ کسی کانام نہیں لے سکتے ۔مسٹر تیواری نے کہاکہ انکے پاس اس کے ثبوت کے طورپر دستاویزات ہیں جنھیں وہ ایوان میں پیش کرسکتے ہیں ۔اس پر مسٹر برلا نے کہاکہ وہ کاغذات ایوان میں پیش کردیں جس پر وہ غورکریں گے ۔