نئی دہلی، 21 اکتوبر (یواین آئی) مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں جمہوریت کو زمینی سطح پربحال کرنے اور اقتدار میں لوگوں کی حصہ داری بڑھانے کے مقصد سے جموں کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 1989 کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت آج یہاں منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس تجویز کو منظور کیا گیا وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ کابینہ نے جموں و کشمیر پنچایت راج ایکٹ 1989 کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت وہاں پرسہ سطحی پنچایتی نظام قائم کیا جائے گا ۔ اس فیصلے سے جموں وکشمیر میں بھی ملک کے دیگر حصوں
کی طرح نچلی سطح پر جمہوریت کی تینوں سطحوں کو قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب جموں و کشمیر میں آئین کا آرٹیکل 370 نافذ تھا ، تو وہاں سہ سطحی پنچایتی راج نظام لاگو نہیں تھا۔ اس آرٹیکل کوگذشتہ سال منسوخ کردیا گیا تھا۔ اس کے تحت ریاست کو بہت سارے خصوصی اخیتارات حاصل تھے۔
مسڑجاوڈیکر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں جو وعدے کئے تھے وہ پورے ہوگئے ہیں۔ اب جموں وکشمیر کے لوگ گاؤں ، بلاک اور ضلعی سطح پر اپنے نمائندوں کا انتخاب کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا عمل بھی جلد شروع ہوجائے گا۔