ذرائع:
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (TGSRTC) بھارت کا پہلا پبلک ٹرانسپورٹ ادارہ بن گیا ہے جس نے اپنے آپریشنز میں مصنوعی ذہانت (AI) کو شامل کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کارکردگی میں اضافہ، اخراجات میں کمی، مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور ملازمین کی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔
TGSRTC نے تمام ڈپوؤں میں اس منصوبے کو نافذ کرنے کے لیے ہنسا ایکویٹی پارٹنرز ایل ایل پی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ اس منصوبے کے تحت بنیادی اقدامات میں ملازمین کی صحت کی نگرانی کے لیے AI کا استعمال، مسافروں کی ضرورت کے مطابق خودکار بس شیڈولنگ، اور
کارکردگی کی ٹریکنگ شامل ہیں تاکہ آپریشنز کو مزید منظم بنایا جا سکے۔
بدھ کے روز وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سکریٹریٹ میں اس منصوبے کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر سینئر افسران وکاس راج، آئی اے ایس اور وی سی سجنار، منیجنگ ڈائریکٹر TGSRTC سمیت دیگر افسران موجود تھے۔
افسران نے کہا کہ یہ منصوبہ اسٹریٹجک ڈپلائمنٹ پلان (SDP) پر مبنی ہے جو 2021 میں شروع کیا گیا تھا اور جس نے ادارے کی جدید کاری اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی بنیاد رکھی۔
منیجنگ ڈائریکٹر وی سی سجنار نے کہا کہ AI کو اپنانا ایک اسٹریٹجک چھلانگ ہے جو TGSRTC کو اسمارٹ ٹرانسپورٹ مینجمنٹ میں ایک قومی معیار بنا دے گا۔