ذرائع:
سپریم کورٹ نے تبدیلی مذہب مخالف قوانین پر عبوری حکم دینے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس بی آر گووائی، جسٹس وینود چندرن اور جسٹس انجاریا پر مشتمل بنچ نے منگل کو کہا کہ ان درخواستوں کی سماعت دسمبر میں کی جائے گی۔درخواست گزاروں نے ان قوانین پر فوری روک لگانے کی اپیل کی تھی، تاہم چیف جسٹس نے
کہا کہ وہ 23 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں، اس لیے فوری سماعت ممکن نہیں۔سپریم کورٹ نے ستمبر میں اترپردیش، مدھیہ پردیش، گجرات، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، چھتیس گڑھ، ہریانہ، جھارکھنڈ اور کرناٹک سمیت مختلف ریاستوں کو نوٹس جاری کر کے ان کے موقف طلب کیے تھے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ریاستوں کے جوابات موصول ہونے کے بعد ہی مذہب تبدیلی مخالف قوانین پر مزید کارروائی کی جائے گی۔