the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
اعتمادنیوز:

حیدرآباد: بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کس طرح ایک مذہب کی مقدس کتاب کا پاٹھ پڑھایا جاسکتا ہے جب کہ ان اسکولوں میں دوسری مذاہب کے ماننے والے بھی پڑھتے ہیں۔ بعض تو کوئی مذہب کو بھی نہیں مانتے۔ دہلی کی حکومت، چیف منسٹر اروندکیجریوال کی جانب سے سرکاری اسکولوں اور دواخانوں میں ہر منگل کو سندرکنڈ اور ہنومان چالیسہ پڑھانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ اس طرح سے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی و آر ایس ایس میں کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے۔ اروند کجریوال بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنڈہ پر کام کررہے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں ہندوتوا پر عمل کرنے کی مسابقت ہورہی ہے۔ کوئی سیاسی جماعت یہ کہتی ہے کہ وہ سریو ندی کو جائیں گے اور ڈبکی لگائیں گے۔ کوئی جماعت راشٹر پتی کو ناسک آنے کی دعوت دیتی ہے اور کوئی جماعت سورج کنڈ اور ہنومان چالیسہ پڑھانے کی بات کرتی ہے۔ اس طرح سے آ ر ایس ایس اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے اور وہ بی جے پی کے نظریات پر چل رہے ہیں۔ اس طرح سے یہ جماعتیں بی جے پی اور نریندر مودی کو کس طرح شکست دے سکیں گی؟ ان حرکتوں سے ان جماعتوں کا دوغلا پن ظاہر ہورہا ہے۔ بیرسٹر اسدالدین اویسی ایم پی اور صدر مجلس نے عام آدمی پارٹی اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کی جانب سے سرکاری اسکولوں اور دواخانوں میں سند رکنڈ ہور ہنومان چالیسہ پڑھانے کے فیصلے سے متعلق سوالات کے جواب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان خیالات کااظہار کیا۔ بیرسٹر اویسی نے کہاکہ دیش کے سیکولر ذہن رکھنے والے ہندوبھائیوں، دلتوں اور اوی بی سی طبقات سے تعلق رکھنے والوں خاص طور پر مسلمانوں کو دیکھنا چاہئے کہ یہ ہندوتو انہیں تو کا ہے۔بیرسٹر اویسی نے کہاکہ اکثریتی طبقہ کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے مسابقت چل رہی ہے۔ صدر مجلس نے تمام سیکولر ذہن رکھنے والوں سے اپیل کی کہ وہ ان باتوں کا نوٹ لیں۔ اس طرح سے ملک کے تانے بانے کا نقصان ہورہا ہے۔ بیرسٹر اویسی نے کہاکہ ان جماعتوں کویہ معلوم



ہوگیا ہے کہ انہیں اقلیتوں کے ووٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اقلیتیں انہیں گرپڑ کر ووٹ دیں گی۔ انہیں صرف اکثریتی طبقہ کی ضرورت ہے اس لئے ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے خود کو آر ایس ایس اور بی جے پی کے برابر کھڑے ہونے، اکثریتی طبقہ کو خوش کرنے ہندوتوا کی سیاست کررہے ہیں۔ اس طرح سے یہ جماعتیں 2024میں بی جے پی کو کیسے شکست دے سکیں گی۔ اس طرح کی حرکتوں سے ملک میں موجود بڑی تعداد میں سیکولر افراد اور مسلمانوں کا تماشہ ہورہا ہے اور ملک کو نقصان ہورہا ہے۔یہ جماعتیں یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ہم ہندوتوا کے صحیح جانشیں ہیں اور نریندر مودی سے زیادہ ہندوتوا کے ماننے والے ہیں۔ بیرسٹر اویسی نے بھڑکا و بھاشن سے متعلق سوال پر کہا کہ 22جنوری کو رام مندر کا افتتاح ہورہا ہے اور انہوں نے کب بھڑکاو بھاشن دیا۔ صدر مجلس نے کہا کہ انہوں یہ کہا کہ مسجد میں نماز پڑھیں تو یہ بات بھڑکاوکیسے ہوگئی؟یہ احمق لوگ ہیں۔ دستو ر میں مذہب پر عمل کی آزادی ہمارا بنیادی حق ہے۔ مسجدوں کو آباد کرنا مسلمانوں کا فریضہ ہے۔ قرآن میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اللہ سے ڈرتے ہیں،آخرت پر ایمان رکھتے ہیں تو پڑھیں۔ بیر سٹر اویسی نے کہاکہ ہم ایک مسجد کو پہلے ہی کھوچکے ہیں۔ کیا یہ صحیح نہیں ہے؟جی ڈی پنت کے دور میں بابری مسجدمیں مورتیاں رکھی گئیں۔ 1986میں مسلم فریق کی سماعت کئے بغیر یکطرفہ فیصلہ سنایا گیا اور 6دسمبر 1992ء کو بابری مسجد شہید کردی گئی۔اگر یہ واقعات نہ ہوتے تو عدالت کا فیصلہ کیا آتا؟بیرسٹر اویسی نے کہا کہ دہلی کی سنہری مسجد کا مسئلہ انہوں نے نہیں شروع کیا۔ دیگر مساجد اور درگاہوں کے مسائل کو کون پیدا کررہے ہیں؟ یہ ہندوستان دیکھ رہاہے۔ مساجد کو آباد کرنا ہمارا دینی فریضہ ہے۔ اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔متھرا کی شاہی عیدگاہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے سوال پر بیرسٹر اویسی نے اس فیصلہ کو صحیح قراردیا اور کہا کہ صحافی حضرات نریندر مودی سے کیوں نہیں پوچھتے کہ مودی حکومت 1991ء کے عبادت گاہوں کے قانون پر ان کا موقف کیا ہے اور اس پر وہ عمل کیوں ہیں کرتے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.