the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
نئی دہلی، 10 مارچ (یو این آئی) مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان ​​کے درمیان کانگریس کے ناراض لیڈر جیوتیرادتیہ سندھیا نے منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کرنے کے بعد کانگریس سے استعفی دینے کا اعلان کر دیا۔
مسٹر سندھیا نے صبح پہلے وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی اور پھر مسٹر شاہ اور مسٹر سندھیا مسٹر مودی سے ملاقات کرنے وزیراعظم کی رہائش گاہ گئے۔ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی ملاقات کے بعد مسٹر سندھیا اور مسٹر شاہ ایک ساتھ آئے۔ اس کے کچھ دیر بعد مسٹر سندھیا نے ٹوئٹر کے كانگریس صدر سونیا گاندھی کو ارسال کردہ اپنےاستعفی کو پوسٹ کر دیا۔ استعفی پر پیر کی تاریخ درج ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے مسٹر شاہ اور مسٹر مودی سے ملنے سے پہلے ہی کانگریس سے استعفی دے دیا تھا۔
مسٹر سندھیا نے مسز گاندھی کو بھیجے گئے خط میں لکھا ’’ممیں گزشتہ 18 برسوں سے پارٹی کے ابتدائی رکن تھا اور اب وقت آ گیا ہے کہ میں پارٹی سے الگ اپنی راہ لوں۔ میں پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے اور انڈین نیشنل کانگریس سے استعفی دے رہا ہوں‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد اور ہدف ملک اور اپنی ریاست کے لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ وہ کانگریس کے اندر وہ یہ کام آگے نہیں بڑھا پائیں



گے۔
استعفی میں ماضی میں لوک سبھا انتخابات میں گنا شوپري سیٹ پر ان کی شکست کا درد بھی چھلک گیا جس کے لئے وہ کانگریس کی ریاستی قیادت کی سازش کو ذمہ دار مانتے ہیں اور یہ بھی اشارہ دیا تھا کہ اس سے مجروح ہو کر وہ گزشتہ برس سے ہی کانگریس سے باہر جانے کی سوچ رہے تھے۔
مسٹر سندھیا کے استعفی سے مدھیہ پردیش کی سیاست پر دور رس اثرات مرتب ہونے یقینی ہیں۔ گوالیار۔چمبل اور شمالی مالوا علاقے میں مسٹر سندھیا کے اثر کی وجہ سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو سب سے زیادہ کامیابی ملی تھی۔ مانا جا رہا ہے کہ مدھیہ پردیش میں تقریباً 4 سے 6 وزیر اور 15 سے زیادہ ممبران اسمبلی مسٹر سندھیا کی حمایت میں استعفی دے سکتے ہیں۔ ان کے جیسے بڑے اور ذاتی طو ر پر عوام میں مقبول لیڈر کانگریس اور بی جے پی کسی بھی پارٹی میں نہیں ہے۔ ان کے کانگریس چھوڑنے سے مستقبل میں مدھیہ پردیش کی سیاسی سطح پر کانگریس کے وجود کے لئے سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس کی سیاست میں احترام نہیں ملنے کی وجہ ناراض مسٹر سندھیا کے بیس سے زائد حامی ممبر اسمبلی بنگلور میں ہیں۔ گزشتہ تین چار دنوں سے کانگریس کے ممبران اسمبلی کی بغاوت کے بعد وزیر اعلی کمل ناتھ نے دہلی میں کانگریس اعلی کمان سے ملاقات کی تھی۔ لیکن وہ مسٹر سندھیا کو منانے میں ناکام رہے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.