ذرائع:
اتر پردیش کے رام پور ضلع کی ایک عدالت نے سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق کابینی وزیر اعظم خان کو انتظامی افسران کے خلاف قابلِ اعتراض زبان استعمال کرنے کے ایک مقدمہ میں بری قرار دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ استغاثہ اپنے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا، بالخصوص الیکٹرانک شواہد پیش نہیں کیے جا سکے، جس کے باعث ملزم کو شبہ کا فائدہ کا حق دیا
گیا۔ یہ فیصلہ ایم پی ایم ایل اے اسپیشل کورٹ (مجسٹریٹ ٹرائل) نے سنایا، جہاں معاملہ گزشتہ کچھ عرصے سے زیرِ سماعت تھا۔ استغاثہ کی جانب سے گواہی مکمل ہو چکی تھی مگر شواہد کی کمی فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ عدالت نے واضح کیا کہ محض الزامات یا وائرل ویڈیو کا حوالہ کافی نہیں، جب تک انہیں قانونی طور پر قابلِ قبول ثبوت کے ذریعے ثابت نہ کیا جائے۔ یہ مقدمہ عام آدمی پارٹی کے ریاستی ترجمان فیصل خان لالہ کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔