ذرائع:
حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے گنڈی پیٹ (عثمان ساگر) آبی ذخیرے میں مبینہ طور پر گندے پانی کی نکاسی سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو کسی قسم کی تشویش کی ضرورت نہیں۔
بورڈ کے مطابق ایک خانگی سیپٹک ٹینکر کو غیر قانونی طور پر آبی ذخیرے میں گندہ پانی چھوڑنے کی کوشش کے دوران پکڑ لیا گیا، جس پر ٹینکر کے ڈرائیور اور مالک کے خلاف موئن آباد پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا
ہے۔
اشوک ریڈی نے بتایا کہ عثمان ساگر کا پانی مکمل طور پر محفوظ ہے اور شہر کو فراہم کیا جانے والا پانی تین مرحلوں میں کلورین کے عمل سے گزار کر فراہم کیا جا رہا ہے۔ پانی کے معیار کی باقاعدہ جانچ کی جا رہی ہے اور صحت عامہ کو کوئی خطرہ نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آبی ذخائر کو آلودہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور نگرانی مزید سخت کی جائے گی۔ بورڈ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں غیر قانونی طور پر فضلہ پھینکے جانے کی اطلاع ملے تو فوری طور پر متعلقہ حکام یا واٹر بورڈ کے شکایتی نمبر پر اطلاع دیں۔