ذرائع:
ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو نے فلائٹ میں بڑے پیمانے پر ہونے والی رکاوٹوں پر شدید معذرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنی وضاحت میں پانچ اہم عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایئرلائن نے پیر کی شام ڈی جی سی اے کے شوکاز نوٹس کا ابتدائی جواب جمع کرایا، جس میں کہا گیا کہ نئی فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لیمیٹیشن (FDTL) رولز، سردیوں کی شیڈول تبدیلیاں اور دیگر داخلی مسائل کی وجہ سے یہ بحران پیدا ہوا۔ ایئرلائن نے مؤقف اختیار کیا کہ اپنے وسیع آپریشنز کے پیش نظر نوٹس میں دی گئی مختصر مدت میں "درست اور مکمل" وجوہات بتانا ممکن نہیں۔ انڈیگو نے کہا کہ ڈی جی سی اے کے مینول میں 15 دن کا وقت دیا جاتا ہے، لہٰذا اسے مکمل اور جامع رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ وزارتِ شہری ہوا بازی کے مطابق
ڈی جی سی اے انڈیگو کے سی ای او پیٹر ایلبرز اور سی او او ایسڈرے پورکیرس کے پیش کردہ جواب کا جائزہ لے رہی ہے، اور مناسب وقت پر ضروری کارروائی کی جائے گی۔ ملک بھر میں شدید عوامی غصے اور ایوی ایشن اتھارٹیز پر دباؤ کے درمیان یہ دیکھنا باقی ہے کہ انڈیگو کو مزید وقت دیا جائے گا یا نہیں۔ پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے شہری ہوا بازی کے وزیر آر ایم نائیڈو نے کہا کہ انڈیگو کے خلاف "بہت ہی سخت کارروائی" کی جائے گی تاکہ یہ دوسروں کے لیے مثال بنے۔
وزیر نے واضح کہا کہ دیگر ایئرلائنز نے نئے FDTL قوانین کو سنبھال لیا، مگر انڈیگو اپنے داخلی بحران کے باعث اس میں ناکام رہا۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف بھاری جرمانہ بلکہ DGCA کی جانب سے منظور شدہ اعلیٰ عہدوں جن میں ایئرلائن کا اکاؤنٹیبل مینیجر (COO) بھی شامل ہے جس کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔