سعودی عرب کے بس حادثہ میں شہید حاجیوں کی تدفین کہا ہونی چاہیے؟

حیدرآباد پولیس کمشنر وی سی سجنار نے ہفتہ کو کہا کہ سائبر مجرم عوام کے خوف اور لالچ سے فائدہ اٹھا کر جرائم انجام دے رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ شہری بدلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں ہوشیار اور باخبر رہیں۔ وہ چارمینار پر منعقدہ ’جاگرت حیدرآباد، سرکشت حیدرآباد‘ سائبر کرائم آگاہی پروگرام سے خطاب کررہے تھے جہاں انہوں نے ایک ریلی کی قیادت بھی کی اور شہریوں سے سائبر سیفٹی کا حلف لیا۔
کمشنر نے بتایا کہ یہ آگاہی مہم ہر منگل اور ہفتہ کو منعقد کی جاتی ہے جس کا مقصد حیدرآباد کو سائبر کرائم سے پاک شہر بنانا ہے۔ پولیس ٹیمیں دونوں دن گھر گھر جاکر عوام کو سائبر سلامتی سے متعلق ضروری معلومات فراہم کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ صرف اس لیے شکار بن جاتے ہیں کہ انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کس چیز سے محتاط رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو ’سائبر سمبھا‘ (Cyber Simbas) کی حیثیت سے رضاکارانہ خدمات کے لیے رجسٹر ہونے کی ترغیب دی جارہی ہے تاکہ ہر گھر میں کم از کم ایک فعال سائبر سیفٹی رضاکار موجود رہے جو اپنے خاندان اور کمیونٹی کی حفاظت میں معاون ثابت ہو۔
کمشنر سجنار نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پر ذاتی تصاویر اور نجی معلومات پوسٹ کرنے سے لوگ بڑے مسائل میں پھنس رہے ہیں۔ انہوں نے
کہا کہ کم عمر بچے خطرناک آن لائن رویوں میں مبتلا ہورہے ہیں جبکہ نوعمر لڑکیاں اجنبی افراد کے جھانسے میں آکر اپنی معلومات شیئر کرنے کے لیے زیادہ حساس ہوتی ہیں۔
انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں کو موبائل فون بے احتیاطی سے نہ دیں اور ان کے ساتھ آن لائن خطرات پر سنجیدہ گفتگو کریں۔ کمشنر نے بتایا کہ بزرگ شہری ’ڈیجیٹل اریسٹ اسکیم‘ جیسے آن لائن فراڈ کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ان کے بچے بھی باخبر اور محتاط رہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دھوکے کا شکار ہونے والے شہری فوراً کارروائی کریں، کیونکہ فراڈ کے بعد پہلا گھنٹہ ’گولڈن آور‘ ہوتا ہے جس میں پیسوں کو فریز یا واپس حاصل کرنے کا امکان سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ متاثرہ افراد بغیر تاخیر 1930 پر کال کریں اور نیشنل سائبر کرائم پورٹل پر شکایت درج کریں۔
کمشنر نے عوام کو یہ بھی یاد دلایا کہ کسی بھی نامعلوم کال، لنک یا ایپ پر بھروسہ نہ کریں اور کبھی بھی اپنا او ٹی پی، پاس ورڈ یا بینک تفصیلات شیئر نہ کریں۔
اس پروگرام میں ایڈیشنل سی پی کرائم اینڈ ایس آئی ٹی ایم۔ سرینواس، ساوتھ زون ایڈیشنل ڈی سی پی ایم۔ مجید، اے سی پیز پی۔ چندرشیکھر، سی۔ چندرشیکھر، جی۔ شیام سندر، ایم۔ اے۔ جاوید اور دیگر افسران بھی شریک تھے۔