کیا لیونل میسی کا دورہ ہندوستانی فٹ بال کو فروغ دے گا؟

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات میں شاندار اور نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ریاست کی بلدیاتی سیاست میں اپنی مضبوط اور مؤثر موجودگی درج کرا دی ہے۔ پارٹی نے مختلف اضلاع اور نگر پریشدوں میں مجموعی طور پر 81 کارپوریٹرس اور کونسلرس کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جو مجلس کے لیے ایک اہم سیاسی سنگِ میل قرار دی جا رہی ہے۔
ان انتخابات میں ایک بڑی کامیابی کرنجہ نگر پریشد میں سامنے آئی ہے، جہاں مجلس نے نہ صرف سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں بلکہ چیئرمین کا عہدہ بھی اپنے نام کر لیا۔ کرنجہ نگر پریشد میں مجلس کے امیدوار یوسف پُنجانی کو چیئرمین منتخب کیا گیا، جس پر پارٹی قائدین اور کارکنان میں زبردست جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ قیادت نے اس کامیابی کو عوام کے اعتماد اور پارٹی کی زمینی جدوجہد کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
مجلس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ضلع وار کامیاب کارپوریٹرس اور کونسلرس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے:
جلگاؤں سے 4 نشستیں،
بلڈھانہ سے 13 نشستیں،
دھولے اور عثمان آباد سے 1، 1
نشست،
کامٹی اور بیڈ سے 2، 2 نشستیں،
نانڈیڑ سے 2 نشستیں،
اکولا سے 11 نشستیں،
یوت مال سے 7 نشستیں،
کرنجہ سے 17 نشستیں کے ساتھ چیئرمین کا عہدہ،
نندوربار سے 4 نشستیں،
اودگیر سے 2 نشستیں،
منگروپیر سے 3 نشستیں،
واشم سے 5 نشستیں،
اور امراوتی سے 7 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ مجلس کی یہ شاندار کارکردگی مہاراشٹر کی بلدیاتی سیاست میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس کامیابی سے نہ صرف پارٹی کی عوامی بنیاد مضبوط ہوئی ہے بلکہ آنے والے اسمبلی اور دیگر انتخابات پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مجلس کی قیادت نے اس کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ منتخب نمائندے بلدیاتی سطح پر عوامی مسائل کے حل، بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور شفاف انتظامیہ کے لیے پوری دیانت داری کے ساتھ کام کریں گے۔