واشنگٹن ، 4 جولائی (یو این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امکان ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں معلوم ہو جائے گا آیا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس غزہ میں اسرائیل کے خلاف جنگ بندی کے لیے اس تجویز کو قبول کیا ہے جسے وہ آخری پیشکش قرار دے چکے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جمعہ کو امریکی میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اُنہوں نے سعودی عرب سے بھی بات چیت کی ہے تاکہ معاہدہ ابراہیمی کو وسعت دی جاسکے ، یہ وہ سفارتی معاہدہ ہے جس کے تحت ان کی
پہلی مدت صدارت میں اسرائیل اور خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لانے پر بات ہوئی تھی۔
منگل کو صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل ان شرائط کو تسلیم کر چکا ہے جو حماس کے ساتھ 60 دن کی جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے درکار ہیں، اور اس مدت کے دوران فریقین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کریں گے۔
جمعے کو جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا حماس نے تازہ ترین جنگ بندی معاہدے کے فریم ورک پر رضامندی ظاہر کی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ، ہمیں اگلے 24 گھنٹوں میں پتہ چل جائے گا۔