the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
حیدرآباد/27ستمبر(ایجنسی) بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن عاملہ مسلم پرسنل لا بورڈ و رکن پارلیمنٹ حیدرآبادنے طلاق ثلاثہ پر مرکز کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ آرڈیننس پر کہا کہ" یہ آرڈیننس دراصل رفائل،نیرو مودی،میہول چوکسی،پٹرول کی بڑھتی قیمتوں،کرپشن ،راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی امکانی شکست سے عوام کی توجہ ہٹنانے " کی بی جے پی حکومت کی کوشش ہے ۔انہوں نے حیدرآباد میں مجلس کے ہیڈ کوارٹر دارالسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکز کے آرڈینس پر کہا کہ ان کے خیال میں طلاق ثلاثہ کے اس آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کیاجاناچاہئے کیونکہ یہ ایک دھوکہ ہے۔

آرڈیننس کا پہلا صفحہ یہ کہتا ہے کہ سپریم کورٹ نے طلاق ثلاثہ کو غیردستوری قراردیاہے تاہم سپریم کورٹ نے ایسی کوئی بات نہیں کی بلکہ اس نے طلاق ثلاثہ کوصرف کالعدم قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا قانون بنانے سے سماج کی برائیوں کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ۔ مرکز کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جو آرڈیننس جاری کیا گیا ہے اس کے سیکشن دو یا تین میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی طلاق ثلاثہ دیتا ہے تو شادی ختم نہیں ہوتی لیکن مودی حکومت سے یہ سوال ہے کہ جب طلاق ثلاثہ دینے سے شادی نہیں ٹوٹتی تو پھرکیس کس بنیاد پردرج کیاجائے گا۔

آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ جب کیس درج ہوجائے گا تو یہ طلا ق ثلاثہ دینے والے کو جیل میں بیٹھ کر اپنی بیوی کو الاونس دینا پڑے گا لیکن اصل بات تو یہ ہے کہ الاونس تو طلاق کے بعد دیا جاتا ہے ۔ سوال یہ پیداہوتا ہے کہ کوئی جیل میں بیٹھ کر الاونس کیوں دے گا ۔ اس آرڈیننس میں تعزیری سزا کے احکام مقررکئے گئے ہیں جس سے خواتین کو نقصان ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اس آرڈیننس میں کئی نقائص اور غلطیاں ہیں۔

اسد اویسی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی مسلمان کے خلاف اس قانون کے تحت معاملہ درج کیاجاتا ہے تو اس کو تین سال کی سزا ہوگی اور اگر کسی غیر مسلم کے خلاف اس قانون کے تحت معاملہ درج کیاجاتا ہے تو اس کو ایک سال کی سزا ہوگی ۔اس میں بھی حکومت مخالف مسلم ہے ۔مساوات کا حق دستورمیں ہمارا بنیادی حق ہے۔ ۔اس طرح یہ آرڈیننس بنیادی حق کے مغائر اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس فوجداری معاملہ میں ثبوت فراہم کرنے کی ذمہ داری عورت پر رکھی گئی ہے ۔

ہماراسماج سرپرستانہ نظام کا حامل ہے ،اس میں عورت کی جانب سے ثبوت فراہم کرنے کا کام کس طرح ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہر اعتبار سے یہ آرڈیننس غلط ہے۔سپریم کورٹ نے طلاق ثلاثہ کو غیر دستوری قرار نہیں دیا۔یہ ایک حقیقت ہے۔اس کے باوجود آرڈیننس جاری کیاجارہا ہے۔حکومت کا مقصد انصاف دلانا نہیں ہے۔اگر انصاف دلانا مودی حکومت کا مقصد ہوتا تو2001کی مردم شماری کے مطابق24لاکھ ایسی شادی شدہ خواتین ہیں ملک میں جو شادی شدہ ہونے کے باوجود بھی اپنے شوہروں کے ساتھ نہیں ہیں۔ان خواتین میں 22لاکھ غیر مسلم ہیں۔ ان خواتین کو انصاف ملنا چاہئے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.