ذرائع:
روس میں پھنسے ہوئے ایک ہندوستانی شہری محمد احمد کے اہلِ خانہ نے حکومتِ ہند اور سفارت خانہ ہند، ماسکو سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، محمد احمد روزگار کی تلاش میں ممبئی کی ایک کنسلٹنسی کے ذریعے روس گئے تھے۔اس کمپنی کے مالک عادل نامی شخص بتائے گئے ہیں۔ محمد احمد 25 اپریل 2025 کو روس روانہ ہوئے۔ وہاں پہنچنے کے بعد تقریباً ایک ماہ تک کوئی کام نہیں دیا گیا۔ بعد ازاں انہیں اور دیگر 30 مزدوروں کو ایک نامعلوم علاقے میں لے جا کر زبردستی ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔ ان میں سے چھ افراد بھارتی شہری بتائے جا رہے ہیں۔محمد احمد کے مطابق، تربیت کے بعد 26 افراد کو یوکرین کی سرحد پر لڑائی کے لیے بھیج دیا
گیا۔ اسی دوران محمد احمد نے فوجی گاڑی سے چھلانگ لگا کر فرار ہونے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں ان کی دائیں ٹانگ ٹوٹ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے گروپ کے تقریباً 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور اب انہیں دھمکی دی جا رہی ہے کہ اگر وہ یوکرین کے خلاف نہیں لڑے تو انہیں قتل کر دیا جائے گا۔ اہل خانہ نے مرکزی حکومت، وزارتِ خارجہ اور ہندوستانی سفارت خانے (ماسکو) سے اپیل کی ہے کہ محمد احمد سے رابطہ کیا جائے اور انہیں جلد از جلد روس سے واپس وطن لایا جائے۔ اس خصوص میں صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے بھی وزیر برائے خارجہ امور کو ایک خط روانہ کیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ محمد احمد کو جلد از جلد روس سے ہندوستان واپس لانے کے لیے ضروری مدد فراہم کی جائیں۔