ذرائع:
صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلیمن و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین نے مرکزی وزیر اقلیتی امور کرن ریججو کی جانب سے اقلیتی طلبہ کو دیے جانے والے اسکالر شپ کی وضاحت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پری میٹرک وظیفہ کا مقصد یہ تھا کہ اقلیتی طلبہ میں اسکول چھوڑنے کی شرح کم کی جائے، کیونکہ ڈراپ آؤٹ عموماً نویں اور دسویں جماعت سے کہیں پہلے شروع ہو جاتا ہے۔ اس اسکیم سے اقلیتی خاندانوں پر مالی بوجھ کم ہوا تھا۔ آر ٹی ای (حق برائے تعلیم) کو محض بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ مودی حکومت نے دیگر طبقات کے لئے بھی پری میٹرک وظیفہ محدود کر دیا تھا، ہے نا؟ایم اے این ایف (MANF) اسکالرشپ کا مقصد یہ تھا کہ اعلیٰ تعلیم میں
اقلیتوں کی نمائندگی بڑھائی جائے کیونکہ وہ اس شعبے میں کمزور ہیں۔ صرف اس لئے کہ "اوپن کیٹیگری" موجود ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ اقلیتی اسکیم کی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔
جون 2023 تک پی ایم جے وی کے کے تحت تقریباً 4,500 کروڑ روپے غیر استعمال شدہ پڑے ہوئے تھے۔ تقریباً 600 کروڑ روپے کی مختص رقم میں سے صرف 198.23 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔وزارتِ اقلیتی امور کے بجٹ میں مالی سال 2023-24 میں بڑی کمی کی گئی اور اس کے بعد سے بجٹ تقریباً 3,000 کروڑ روپے پر ہی جمود کا شکار ہے، حالانکہ مہنگائی میں اضافہ ہو چکا ہے۔پی ایم جے وی کے کے معیار میں تبدیلی کے بعد بڑی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں کیونکہ ایسے علاقوں میں بھی اس اسکیم کے منصوبے چل رہے ہیں جہاں اقلیتی آبادی بہت کم ہے۔