(ایجنسیز)
یہودی آباد کاروں نے حسب معمول ایک مرتبہ پھراپنی مذہبی پیشواؤں کی قیادت میں مسجد اقصٰی پر دھاوا بولا اور اس کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا ہے۔
بیت المقدس سے مقامی فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ روز 89 یہودی شرپسند مذہبی ربی کی قیادتمیں مسجد اقصٰی میں داخل ہوئے اور پانچ گھنٹے تک وہاں گھومتے اور تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔ اس موقع صہیونی فوج اور پولیس نے یہودیوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کررکھی تھی۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن و ٹرسٹ کے مطابق یہودی آباد کاراوران کے مذہبی پیشوا علی الصباح مراکشی دروازے سے مسجد اقصٰی میں داخل
ہوئے۔ اس موقع پریہودی انتہا پسندوں کو ان کے مذہبی رہ نماؤں نے مسجد اقصٰی میں مزعومہ ہیکل سلیمانی کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ یہودی ربیوں کا کہنا تھا کہ تیسرا ہیکل سلیمانی اسی جگہ بنایا جائے گا اوریہودیوں کو خود کو اس کے لیے تیار کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق یہودیوں کی قبلہ اول میں آمد سے قبل اسرائیلی پولیس نے مسجد کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی سیکیورٹی بڑھا دی تھی اور کسی فلسطینی شہری کو مسجد اقصٰی میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ کچھ ہی دیر بعد یہودی آباد کاروں کے کئی گروپ مسجد اقصٰی میں داخل ہوئے۔ ان کے ساتھ کئی یہودی ربی بھی موجود تھے۔