the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
نئی دہلی, 11 مئی (یو این آئی) جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے مظلوم فلسطینیوں پر،مسجد اقصی میں ہوئے حالیہ اسرائیل حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت اوراسے ظلم وبربریت کی انتہاقراردیتے ہوئے ان حملوں کو انسانیت پر ایک سنگین حملے سے تعبیر کیا۔انہوں نے یہ بات آج یہاں جاری ایک بیا ن کہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ عالمی برادری اور خاص طورپر مسلم ممالک کی خاموشی سے شہہ پاکر اسرائیل اب نہتے اورلاچار فلسطینی عوام سے ان کے جینے کا حق چھین لینے کی مذموم کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اس تاریخی سچائی سے انکارکرنے کی جرأت نہیں کرسکتی کہ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے جس نے فلسطین کی سرزمین پر بعض عالمی طاقتوں کی پشت پناہی سے جبراقبضہ کررکھا ہے اوراب وہ اسی خاموشی کے نتیجہ میں اس سرزمین سے فلسطینی عوام کے وجودکو ختم کردینے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے قبضہ کے بعد سے ہی اسرائیل فلسطینی عوام کو مسلسل ظلم وجبرکا نشانہ بنائے ہوئے ہے اس دوران مصالحت اور مفاہمت کی لاتعدادکوششیں ہوئیں لیکن سب کا سب بے سودرہیں، بعض طاقتورملکوں کی درپردہ حمایت کے نتیجہ میں اسرائیل فسلطین کے تعلق سے اقوام متحدہ سے وقت وقت پر منظورہوئی قراردادوں کو بھی اپنے پیروں تلے روندتارہا ہے اور اب تو مسلم ملکوں سے سفارتی



تعلقات قائم ہونے بعداس کے ناپاک حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ مسجد اقصی میں عبادت میں مصروف فسلطینی مردوخواتین یہاں تک کہ معصوم بچوں کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کررہا ہے۔
مولانا مدنی نے کہاکہ اس میں ہماری بے حسی اور خاموشی کا دخل کچھ زیادہ ہے، اگر ہم نے یعنی مسلم ممالک نے اس مسئلہ کی اہمیت اورسنگینی کا ابتداہی میں اندازہ کرکے کوئی مؤثر مشترکہ حکمت عملی فسلطین کے تعلق سے تیارکرلی ہوتی تو آج اسرائیل اس طرح فلسطینی شہریوں کو ظلم اور جبر کا نشانہ بنانے کا خوصلہ نہیں کرسکتاتھا، انہوں نے تازہ حملوں کو انسانی حقوق پر ہونے والا سنگین حملہ قراردیتے ہوئے کہا کہ آج کی وہ مہذب دنیا بھی اس پر خاموش ہے، جو عالمی امن اور اتحادکی نقیب ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، انسانی حقوق کا مسلسل وردکرنے والے عالمی ادارے بھی چپ ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کا مذاکرات کے ذریعہ کوئی حل نہ نکالاجاسکے، عالمی برادری بالخصوس دنیا کے وہ طاقتورملک جو اقوام متحدہ کے مستقل ممبرہیں اگر مخلص ہوتے تو اس مسئلہ کا بھی کوئی پر امن اورقابل قبول حل نکال سکتے تھے، مذاکرات کی میز پر باچیت کا ڈھکوسلا توکئی بارہوا مگر افسوس اس مسئلہ کا کوئی حتمی اورپائیدارحل نکال نے کی کوئی ذمہ دارانہ کوشش کبھی نہیں ہوئی۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
مذہبی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.