the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
تعمیر ملت کا یوم رحمۃ اللعٰلمین: حضرت صلاح الدین سیفی‘ سوامی لکشمی شنکرآچاریہ‘  مفتی خلیل احمدکا خطاب
حیدرآباد 10 اکتوبر (پریس نوٹ) کل ہند مجلس تعمیرملت کے زیر اہتمام 73 واں یوم رحمتہ للعٰلمین کل انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ نمائش میدان حیدرآبادپر زیر نگرانی  جناب محمد ضیاء الدین نیر صدر کل ہند مجلس تعمیرملت منعقد ہوا۔ اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا سیدصلاح الدین سیفی نقشبندی مجددی خلیفہ حضرت پیر ذولفقار نقشبندی نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ دین کے تعلق سے اپنی معلومات کو معمولات میں تبدیل کردیں۔ جب تک ایسا نہیں کیا جائے گا اس وقت تک کام نہی ں بنے گا۔ انہو ں نے کہا کہ جس طرح بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے لباس کا سائز بڑھتی عمر کے ساتھ تبدیل ہوتا رہتا ہے‘ اور ایک عمر کو پہنچ جانے کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔ اسی طرح دین کا بھی معاملہ ہے۔ حضرت آدم سے لے کر جتنے بھی انبیا تشریف  لائے ان کو ان کے زمانہ کے مطابق علم دیا جاتا رہا یور رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے بعد انسانیت بلوغ کو پہنچ گئی اور دین مکمل ہوگیا‘ اب اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ صبح قیامت تک تمام مسائیل کا حل دین کے اندر موجود ہے۔ اب علما کار نبوت انجام دیتے رہیں گے۔ سری سوامی لکشمی شنکرآچاریہ فاؤنڈر ہندو مسلم جن ایکتا منچ کانپور  نے کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جو جھگڑے ہورہے ہیں اس کا سبب جہالت ہے۔ نہ ہندو اپپے دھرم سے واقف ہے اور مسلمان اپنے دین سے واقف ہے۔ ضرورت ہے کہ ہندو اور مسلمان کے درمیان پریم اور بھائی چارہ بنا رہے تاکہ کوئی ان کو بہکا نہ سکے‘ لڑا نہ سکے۔ انہو ں نے کہا کہ مسلمان ایک جذباتی قوم ہے۔ ان کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ قرأن میں  اللہ کا حکم کیا ہے اور رسول اللہ ﷺ کیا کہا کرتے تھے اور کیا کیا کرتے تھے۔ انہوں نے دوسرے کے دھرم کے بڑوں کو برا بھلا کہنے سے منع کیا اور کہا کہ عمل اور ردعمل کے دوران تشدد اور دہشت گردی کو بڑھاوا ملتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ سراپا رحمت تھے‘ انہوں نے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا بلکہ ابو سفیان جیسے بد ترین دشمن کو بھی معاف فرمادیا۔ مولانا مفتی محمد خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے کہا کہ ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو رحمۃ للعٰلمین مان لیا جائے۔ دشمنان اسلام نے مسلمانوں کو دین سے ہٹانے کی ہر کوشش کرلی اور اس میں ناکام ہوئے تو عقل کی بنیاد پر حملے کرنے لگے۔ اس میں سب سے پہلے واقعہ معراج کو لے کر اعتراضات کئی جانے لگے‘ لیکن مسلمان اپنے دین پر اٹل رہے۔ جناب  عبدالودود ایڈیٹر روزنامہ انقلاب دہلی نے کہا کہ دین اسلام کامل و اکمل ہے۔ قرأن میں اللہ کی اطاعت کے ساتھ رسول اللہ کی اطاعت کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اخلاق کا نمونہ ہیں۔ اللہ نے تمام انبیا کو ان کے نام سے مخاطب کیا ہے لیکن حضرت محمد ﷺ کو



نام سے مخاطب نہیں کیا۔مولانا مفتی عمرعابدین مدنی قاسمی  نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ انسانی تاریخ کے سب سے بڑے انقلابی تھے۔ دنیا میں کتنے ہی انقلاب آئے‘ لیکن وقت کے ساتھ سب ختم ہوگئے۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک انقلاب کے ذریعہ ایسی تبدیلی لائی  اور مساوات کا ایسا درس دیا جو ساتویں آٹھویں صدی تک محدود نہیں تھا بلکہ آج بھی  وہ موجود ہے۔‘ جناب عمراحمد شفیق معتمد عمومی تعمیرملت اور پروفیسر انوار خان نے بہ زبان تلگو خطاب کیا۔جناب محمد لطیف خان صدرمجلس استقبالیہ نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں جلسوں میں عامتہ المسلمین خصوصاً نئی نسل کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے اس سال کئی اختراعی پروگرام شروع کئے گئے۔ آج کل بڑھتی ہوئی بے دینی اورالحاد کو روکنے کی ذمہ داری والدین پر عائد ہوتی ہے۔صدر تنظیم و نگران جلسہ جناب محمد ضیاء الدین نیر صدرکل ہند مجلس تعمیرملت نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات سے مایوس اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ رسول اللہ ﷺ کو مکہ معظمہ میں بے پناہ تکالیف دی گئیں‘ خصوصاً طایف میں شدید اذیت دی گئی‘ لیکن آپ نے سب کو معاف کردیا۔ اور کہا کہ آج یہ لوگ اسلام نہیں لائے‘ لیکن کل ان کی نسلوں میں ہی اللہ کا نام لینے والے پیدا ہوں گے۔  اسپورٹس کے مقابلوں کے انعامات و اسنادات کی تقسیم عمل میں آئی۔جناب سیدشاہنواز ہاشمی نے نعت شریف اور جناب محمد عبدالرافع (مہاراشٹرا)  نے کلام اقبال پیش کیا۔ جناب محمد سیف الرحیم قریشی معتمد استقبالیہ نے کارروائی چلائی اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔جناب محمد لطیف خان صدرمجلس استقبالیہ  نے سوونیر کی رسم اجرا انجام دی۔جناب حافظ وقاری ملک محمد اسمعٰیل علی خاں کی قرأت کلام پاک اور جناب عماد الدین مسعود کی حمد سے جلسہ کا آغازہوا۔  جناب ساجد عارف رؤف صاحب بارگاہ رسالت مآب میں سلام گزرنا۔ جلسہ گاہ میں نماز ظہر ادا کی گئی۔ شہ نشین پر مولانا مفتی سید صداق محی الدین فہیم‘ ڈاکٹر محمد مشتاق علی‘ جناب محمد وہاج الدین صدیقی و جناب خواجہ فرید شرفی نائب صدور‘ ڈاکٹر یوسف حامدی‘ جناب محمد معین الزماں‘ جناب محمد خلیق الرحمان موجود تھے۔ 
73واں واں یوم رحمتہ للعٰلمین معروف تعلیمی ادارے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں یکم ربیع الاول سے کے کر دس ربیع الاول تک اسپورٹس فٹ بال ، والی بال ، کرکٹ، کبڈی، شوٹنگ ، کراٹے ، آرم ریسلنگ  اور ٹکنالوجی کوڈنگ و روبوٹکس کے مقابلے بھی منعقد کئے تھے ۔ ان مقابلوں سے پہلے سیرت النبی ﷺ پر تحریری ، تقریری ، کوئز کے علاوہ قرات قرآن مجید کے مقابلے بھی منعقد کیے گئے تھے ۔ جلسہ یوم رحمۃ للعٰلمین ؐؐکےموقع پر اسپورٹس اور ٹیکنالوجی کے مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ میں نغد  انعامات ، کپس ، میڈلز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے ۔
٭٭٭
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
مذہبی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.