the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
ممبئی،6 اکتوبر(یواین آئی) مشہور ہندوستانی گلوکارہ اور اداکارہ بیگم اختر کی دلکش آواز میں ایسی شعلگی جاگزین تھی جو سامعین کے دلوں کو پگھلا کراس میں سوز بھر دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں ملکہء غزل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے بیگم اخترکی پیدائش 7 اکتوبر 1914ء کو فیض آباد کے ایک متوسط گھرانے میں ہوئی تھی اُن کا حقیقی نام اختری بائی تھا۔
اُن کے والد اصغر حسین ایک نوجوان وکیل تھے۔
بیگم اختر نے فیض آباد میں سارنگی کے استاد ایمان خاں اور عطا محمد خان سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور محمد خان، عبدل وحید خان سے بھارتیہ شاستریہ موسیقی سیکھی۔

تیس کی دہائی میں بیگم اختر پارسی تھیٹر سے منسلک ہو گئیں۔
ڈراموں میں کام کرنےکی وجہ سے ان کا ریاض چھوٹ



گیا جس سے محمد عطا خان کافی ناراض ہوئے لیکن جب وہ بیگم اختر کا ڈرامہ ’ترکی حور‘ دیکھنے گئے اور اس ڈرامے کا گانا ’چل ری میری نئیا‘ نغمہ سنا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور ڈرامہ ختم ہونے کے بعد انہوں نے بیگم اختر سے کہا ’’بٹیا تو سچی اداکارہ ہے۔
‘‘
بطور اداکارہ بیگم اختر نے ’ایک دن کا بادشاہ‘ سے سنیما میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا لیکن اس فلم کی ناکامی کی وجہ سے اداکارہ کے طورپر وہ کچھ خاص شناخت نہیں بنا پائیں۔
1933 میں ایسٹ انڈیا کے بینر تلے بنی فلم نل دمینتی کی کامیابی کے بعد بیگم اختر بطور اداکارہ اپنی کچھ شناخت بنانے میں کامیاب رہیں۔
اس دوران بیگم اختر نے امینا، ممتاز بیگم، جوانی کا نشہ، نصیب کا چکر جیسی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.