the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
اے کے خان اور جی سدھیر کا طلبہ کو سخت محنت کا مشورہ۔ ڈاکٹر شکیل احمد کا ڈسپلن پر زور
حیدرآباد26؍ جولائی (پریس نوٹ) ہندوستان میں سیول سرویسز کے امتحانات دنیا کے سب سے مشکل ترین امتحانات ہوتے ہیں۔ ان امتحانات کو مشکل بنانے کے دو بڑے مقاصد ہیں۔ ایک یہ کہ بہتر سے بہتر امیدوار کو ہندوستان کی elite servicesان میں شامل کیا جاسکے اور دوسرے یہ کہ ملک کے مفادات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے والوں کو حکومتیں سنجیدہ نگاہ سے دیکھیں۔
ان خیالات کا اظہار جناب عبدالقیوم خان، مشیر حکومت تلنگانہ ، نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سیول سرویسز امتحانات کی کوچنگ کے نئے بیچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جناب عبدالقیوم خان، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سیول سرویسز ایگزامینیشن کوچنگ اکیڈیمی کے اعزازی مشیر اعلیٰ ہیں۔ 
نیا بیچ جو 105 طلباء اور طالبات پر مشتمل ہے 15 مہینے تک یونیورسٹی کیمپس میں خاص طور پر اسی مقصد کے لیے بنائی گئی عمارت میں سیول سرویسز امتحانات کی تیاری کرے گا۔جلسہ کی صدارت ڈاکٹر شکیل احمد، نائب شیخ الجامعہ نے کی۔جناب جی سدھیر، چیئرمین سدھیر کمیٹی، حکومت تلنگانہ، مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ 
جناب اے کے خان نے کہا کہ سیول سرویسز امتحانات کی مسابقت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پچھلے سال تقریباً 9.63 لاکھ طلبہ نے حصہ لیا تھا۔ جس میں سے صرف 1000 کا انتخاب عمل میں آیا۔ انہوں نے ہندوستان کی سیول سروسز کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برسوں کے ایک ٹاپر



مسٹر اگروال نے ہانگ کانگ میں سالانہ یافت 6 تا 7 کروڑ کی نوکری چھوڑ کر سیول سرویسز کا حصہ بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے باصلاحیت اور قابل نوجوانوں کو کھونا نہیں چاہتی، اس لیے ان کو کافی اچھی تنخواہیں اور سہولیات دی جاتی ہیں۔

جناب سدھیر نے بتایا کہ روا روی کی تیاری سے سیول سرویسز میں داخلہ ممکن نہیں ہے۔ زیادہ سے زیادہ معلومات اور حالات حاضرہ پر گہری نظر اس میں داخلہ کے لیے لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اقلیتی طلبہ میں احساس ناانصافی پایا جاتا ہے جبکہ سیول سرویسز میں ناانصافی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہاں صرف ذہنی صلاحیت اور سخت محنت کام آتی ہے۔ 
ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ طلبہ کا انتخاب ان کی قابلیت کی بناء پر ہوا ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ کیمپس میں ڈسپلن کو برقرار رکھیں ۔ وہ جب یونیورسٹی گرانٹس کمیشن میں جوائنٹ سکریٹری تھے اس وقت انہوں نے ملک بھر میں موجود تمام کوچنگ اکیڈیمیوں کا دورہ کیا تھا لیکن جو سہولتیں مانو کی اکیڈیمی میں موجود ہیں وہ کہیں بھی نہیں ہے۔ انہوں نے طلبہ کو سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سخت محنت کی صلاح دی۔ 
جناب ضیاء الدین نیر، فاؤنڈیشن فار اکنامک اینڈ ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ، نے کہا کہ ضرورت مند طلبہ کی مدد کرنے کے لیے ان کا ٹرسٹ تیار ہے۔ 
ڈاکٹر عامر اللہ خان، ڈائرکٹر سی ایس ای اکیڈیمی نے کہا کہ مارچ میں داخلوں کا عمل شروع ہوا تھا اور آن لائن و آف لائن 6000 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں انٹرنس ٹسٹ اور انٹرویو کے ذریعہ 105 طلبہ کو منتخب کیا گیا۔ ڈاکٹر عامر اللہ خان کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
تعلیم و ملازمتیں میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.