سعودی عرب کے بس حادثہ میں شہید حاجیوں کی تدفین کہا ہونی چاہیے؟

عادل آباد کے ٹاٹی گوڑہ علاقے میں بدھ کی شام ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں آٹھ سالہ کمسن بچی شیخ مہیک کی مشتبہ حالات میں موت واقع ہوگئی۔ ٹو ٹاؤن انسپکٹر کے ناگا راجو کے مطابق پولیس نے مشتبہ موت کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسما بانو، جو جئے جوان نگر کی رہنے والی ہیں، کی شادی 16 سال قبل ٹاٹی گوڑہ کے رہنے والے عبدالرشید سے ہوئی تھی۔ جوڑے کے دو لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔ پولیس کے مطابق عبدالرشید آٹو ڈرائیور ہے اور شراب نوشی کا عادی ہونے کے سبب اپنی بیوی کو اکثر ہراساں کیا کرتا تھا، جس کے نتیجے میں تین ماہ قبل دونوں میں طلاق ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق چند روز قبل عبدالرشید نے بچوں کو ماں سے الگ کرکے اپنے پاس رکھ لیا تھا۔ بدھ کے روز اس کی
ننھی بیٹی مہک، جو مقامی سرکاری اسکول کی دوسری جماعت کی طالبہ تھی، اسکول سے واپسی پر کھانا کھانے کے بعد آرام کرنے لیٹی۔ اسی دوران عبدالرشید تینوں بچوں کو ساتھ لے کر چند منٹ کے لیے گھر سے باہر گیا۔ واپسی پر اس نے مہک کو بےہوش حالت میں پایا جبکہ اسے مسلسل الٹیاں ہورہی تھیں۔
بچی کو فوری طور پر یو پی ایچ سی لے جایا گیا، بعد ازاں اسے رِمس اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ابتدا میں اس کی حالت نازک بتائی، مگر کچھ دیر بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔
مہک کی والدہ اسما بانو نے پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کی بیٹی کی موت کے وہ اپنے سابق شوہر عبدالرشید کو ذمہ دار سمجھتی ہیں۔ پولیس نے شکایت کی بنیاد پر کیس درج کرلیا ہے۔ بچی کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے رِمس مردہ خانہ منتقل کردیا گیا ہے اور پولیس مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔