حیدرآباد، 22 اگسٹ (ذرائع) ماروارڈی تاجروں کے خلاف مظاہروں میں جمعہ کو شدت آگئی، طلبہ گروپس اور مقامی تاجروں نے کئی مختلف مقامات پر مظاہرے کئے۔
حبسی گوڑا، او یو جوائنٹ ایکشن کمیٹی (او یو جے اے سی) اور آدیواسی اسٹوڈنٹ یونین کے کئی کارکنوں نے مارواڑیوں کی ملکیتی زیورات کی دکان نوکار گولڈ کے باہر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے او یو جے اے سی کے چیئرمین کے تروپتی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ٹائر جلائے اور ’’گو بیک
مارواڑی‘‘ کے نعرے لگائے۔
او یو پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے طلبہ رہنماؤں کو حفاظتی تحویل میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔
دریں اثناء ابراہیم پٹنم میں مقامی تاجروں کی طرف سے منعقدہ ایک بڑے پیمانے پر ریلی دیکھی گئی۔
سیکڑوں شرکاء نے ساگر ہائی وے، منچل روڈ اور اولڈ بس اسٹینڈ روڈ پر بائیک ریلی نکالی، جس میں ’’مارواڑی ہٹاؤ، تلنگانہ بچاؤ‘‘ اور ’’گو بیک مارواڑی، تلنگانہ بچاؤ‘‘ جیسے نعرے لگائے گئے۔