ذرائع:
حیدرآباد کی سائبر کرائمس پولیس نے فرضی ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے کیے گئے ایک بڑے آن لائن سرمایہ کاری فراڈ کا پردہ فاش کرتے ہوئے ملزم 21 سالہ انصاری محمد عمر مراد عرف عمر کو گرفتار کر لیا جو مہاراشٹرا کے ممبئی کاساکن ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک معروف بزنس گروپ کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے جھوٹے آن لائن ٹریڈنگ اور آئی پی او سرمایہ کاری اسکیم کے ذریعے شکایت کنندہ سے 32 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی۔ متاثرہ شخص سوشل میڈیا پر آنے والے اشتہار کے ذریعے اس جال میں پھنسا اور بعد ازاں اسے واٹس ایپ گروپس میں شامل کیا گیا، جو خود کو پروفیشنل انویسٹمنٹ ایڈوائزری پلیٹ فارم ظاہر کر رہے تھے۔ ملزم نے متاثرہ شخص کو ایک جعلی ٹریڈنگ ایپ ڈاؤن لوڈ کروائی، کے وائی سی تفصیلات حاصل کیں اور مختلف بینک
اکاؤنٹس میں رقم منتقل کروائی۔ ایپ میں جعلی منافع اور آئی پی او الاٹمنٹ دکھائی گئی، جبکہ بڑی رقم وصول ہونے کے بعد رقم نکالنے کی سہولت بند کر دی گئی۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزم کا ایک چینی شہری سے براہِ راست رابطہ تھا اور وہ ٹیلیگرام کے ذریعے مسلسل رابطے میں تھا۔ ہدایات کے مطابق دھوکہ دہی سے حاصل شدہ رقم کو بھارتی روپے سے یو ایس ڈی ٹی کرپٹو کرنسی میں تبدیل کر کے بیرونِ ملک فراہم کردہ والٹ ایڈریسز میں منتقل کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے کمیشن پر مَیول بینک اکاؤنٹس کا استعمال کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم اور اس کے ساتھی مختلف ریاستوں، بشمول تلنگانہ، میں اسی نوعیت کے کئی مقدمات میں ملوث ہیں۔ تفتیش کے دوران ایک موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ ضبط کیے گئے ہیں، جن میں بینک تفصیلات، کرپٹو کرنسی لین دین اور غیر ملکی ہینڈلر سے رابطوں سے متعلق اہم شواہد موجود ہیں۔ مزید تفتیش جاری ہے۔