ذرائع:
نظام آباد شہر کے بودھن روڈ شاہراہ پر ایک دلخراش سڑک حادثہ پیش آیا۔ صبح 8:30 بجے پیش آنے والے اس افسوسناک واقعہ میں 12 ڈیویژن کے رہنے والے شیخ مقبول اپنی ضعیف والدہ اختری بیگم کے ہمراہ موٹر سائیکل پر بودھن جارہے تھے کہ نظام پیالس فنکشن ہال کے قریب ایک تیز رفتار لاری نے انہیں پیچھے سے ٹکر دے دی۔
حادثہ اس قدر خوفناک تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار ضعیف خاتون اختری بیگم جن کی عمر 80 برسر تھی موقع پر ہی فوت ہوگئیں۔ شیخ مقبول شدید زخمی ہوگئے جنہیں انتہائی نازک حالت میں گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں آئی سی یو وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیخ مقبول کے سر پر گہری چوٹیں آئی ہیں۔
اس دلخراش حادثے کی اطلاع ملتے ہی نظام آباد مجلس قائدین گورنمنٹ اسپتال پہنچے اور زخمی شیخ مقبول کی عیادت کی۔ بعد ازاں اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ سے بات کرتے ہوئے بہتر علاج کے انتظامات کا مطالبہ کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ شیخ مقبول کے افرادِ خاندان میں بیوی کے علاوہ دو لڑکیاں اور ایک لڑکا شامل ہے۔
ٹاؤن صدر مجلس شکیل احمد فاضل نے اے سی پی راجہ وینکٹ ریڈی اور 6 ٹاؤن پولیس عہدیداروں سے بات کرتے ہوئے اس حادثے کی ذمہ دار لاری کو ضبط کرنے اور لاری مالک و ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اے سی پی راجہ وینکٹ ریڈی نے
بتایا کہ لاری کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ڈرائیور و مالک کو پولیس اپنی تحویل میں لے چکی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شکیل احمد فاضل نے کہا کہ 2022 میں سابقہ تلنگانہ حکومت کے دور میں صدر مجلس و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر نظام آباد مجلس قائدین نے مونسپل کونسل میں بودھن روڈ کی توسیع اور فور لین سڑک کے لیے قرارداد منظور کروائی تھی۔ سڑک کا افتتاح تو کردیا گیا، لیکن افسوس کہ توسیع اور فور لین ٹریک کا کام آج تک تعطل کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس کی نمائندگی پر مونسپل کونسل میں ارسیٰ پلی تا سارنگ پور چار لائن ٹریک کے کاموں کے لیے فنڈز بھی منظور کیے گئے تھے اور ٹنڈر بھی طلب کیا گیا تھا، مگر کانگریس حکومت کے آنے کے بعد اس منصوبے کا ایک سال قبل دوبارہ افتتاح تو ہوا لیکن متعلقہ کنٹریکٹر نے تاحال کام شروع نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ بودھن روڈ کی تنگ دامنی اور خستہ حالت آئے دن جان لیوا حادثات کا سبب بن رہی ہے۔
نظام آباد مجلس قائدین نے تلنگانہ ریاستی حکومت، ضلع انتظامیہ اور محکمہ اربن ڈیولپمنٹ بشمول ضلع کلکٹر سے پرزور مطالبہ کیا کہ ارسیٰ پلی تا سارنگ پور فور لائن ٹریک کے رُکے ہوئے کاموں کا فوری آغاز کیا جائے تاکہ روزانہ اس سڑک سے گزرنے والے عوام کو جان لیوا حادثات سے محفوظ رکھا جاسکے۔ اس موقع نظام آباد کے دیگر مجلسی قائدین بھی موجود تھے۔