ذرائع:
حیدرآباد کے مشیرآباد میں پیر کی دوپہر ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ باپو جی نگر کی رہنے والی نوجوان پاوترہ کو اس کے ماموں زاد بھائی اوما شنکر نے چاقو کے وار کرکے بے رحمی سے قتل کر دیا۔ واقعے کے بعد پاوترہ کی خالہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے۔ ان کے مطابق اوما شنکر کے والدین کے انتقال کے بعد پاوترہ کے والد نے اسے اپنے بیٹے کی طرح گھر لا کر پالا تھا اور دونوں ساتھ ہی بڑے ہوئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ دونوں کے درمیان محبت پیدا ہوئی اور انہوں نے شادی کا فیصلہ بھی کر لیا تھا۔ مگر یہ محبت آہستہ آہستہ شدید شک اور بے اعتمادی میں تبدیل ہو گئی۔ خالہ کے مطابق اوما شنکر کو پاوترہ پر حد سے زیادہ شک رہنے لگا تھا، وہ اس کی نقل و حرکت پر پابندیاں
لگاتا تھا اور اسی وجہ سے پاوترہ کی انٹرمیڈیٹ تعلیم بھی رکوا دی گئی۔ چند دن قبل پاوترہ اپنے والدین کے ساتھ وجے واڑا کے کنکادُرگا مندر گئی تھی۔ جانے سے پہلے اوما شنکر نے اسے سختی سے منع کیا تھا، لیکن وہ والدین کے ساتھ چلی گئی جس پر وہ شدید ناراض ہو گیا۔ پیر کے روز اوما شنکر چاقو لے کر پاوترہ کے گھر پہنچا اور اس سے جھگڑا شروع کر دیا۔ بحث کے دوران جب پاوترہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ "میں تم سے شادی نہیں کروں گی" تو اوما شنکر آپے سے باہر ہو گیا اور طیش میں آکر متعدد چاقو کے وار کر کے پاوترہ کو قتل کر ڈالا۔ پاوترہ کی ماں اور خالہ اس وقت گھر میں موجود تھیں، مگر حملہ اتنا اچانک اور خوفناک تھا کہ وہ کچھ نہ کر سکیں۔ دن دہاڑے ہونے والے اس قتل سے مشیرآباد میں سنسنی پھیل گئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم اوما شنکر کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔