: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جسکو یہ بات پسند ہو کہ اس کی امر دراز ہو اور اس کا رزق بڑھا دیا جائے تو اسکو چاہیے کہ ماں ،باپ اور رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرے
بہار کےاریہ ضلع کے نرپت گنج تھانہ علاقے میں چہارشنبہ کی صبح بائیک سوار دو حملہ آوروں نے اسکول جا رہی 24 سالہ خاتون ٹیچر شوانی کماری ورما کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ شوانی کماری مڈل اسکول کنہیلی میں تعینات تھیں اور تقریباً دو سال قبل اسکول جوائن کیا تھا۔ شوانی کا تعلق اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے ہیدر گڑھ سے تھا اور ان کی دو بہنیں بھی بہار میں منتخب ہوئی تھیں، بڑی بہن جولی کماری کی پوسٹنگ پٹنہ میں، دوسری بہن کی پوسٹنگ سمستی پور میں، اور شوانی کی پوسٹنگ ارریہ ضلع میں ہوئی تھی۔ چہارشنبہ کی رات شوانی کے گھر والے ارریہ صدر ہاسپٹل پہنچے جہاں انہوں نے قاتلانہ سازش اور شادی کے دباؤ کے سبب ہراسانی کے حوالے سے انکشافات کئے۔ شوانی کی بہن جولی کماری نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے اسکول کے ایک ٹیچر رنجیت شوانی کو یک طرفہ محبت میں شادی کے لیے دباؤ اور ذہنی اذیت دیتا رہا جبکہ شوانی نے صاف انکار کر دیا تھا۔ تین ماہ قبل
رنجیت کی شادی ہو گئی، مگر اس کے باوجود وہ شوانی کو ہراساں کرتا رہا، گھر والوں کے مطابق رنجیت نے شادی کے انکار کے بدلے میں شوانی کا قتل کروایا ہو سکتا ہے۔ شوانی نوکری کے ساتھ UPSC کی تیاری بھی کر رہی تھیں اور اسکول میں شامل ہونے کے بعد سے ہی رنجیت انہیں تنگ کرتا رہا۔ شوانی کے قتل میں اسکول کے پرنسپل امیش کُشواہا پر بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے، اہل خانہ کے مطابق رنجیت کے خلاف پولیس شکایت کرنے پر پرنسپل ہمیشہ اسے بچاتے رہے، کچھ دن پہلے شوانی نے اسپیشل لیو مانگی جسے پرنسپل نے دینے سے انکار کر دیا اور معاملہ DEO تک پہنچنے پر DEO نے پرنسپل کو پھٹکار لگائی، گھر والوں کا شبہ ہے کہ پرنسپل نے بدلہ لینے کے لئے قتل میں کردار ادا کیا ہوگا پولیس کے مطابق حملہ آور بائیک پر سوار تھے، شِو مندر کے قریب پیچھا کرتے ہوئے اس کے قریب پہنچے، اسکوٹی روکی اور ہیلمٹ اتارنے کو کہا، جیسے ہی شوانی نے ہیلمٹ ہٹایا تابڑ توڑ فائرنگ کی گئی، شوانی موقع پر ہی فوت ہو گئیں اور ملزمین بائیک پر فرار ہو گئے۔