the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
نئی دہلی‘ 15 فروری (یو این آئی) ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے آج کہا کہ مرکزی بینک کی طرف سے گذشتہ سال سود کی شرحوں میں کی گئی تخفیف کا زیادہ فائدہ بینک دھیرے دھیرے کسٹمرس کو دے رہے ہیں اور مستقبل میں کمرشیل بینکوں کی سود کی شرحوں میں مزید گراوٹ کی امید ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور امور خزانہ کے وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر کی موجودگی میں مسٹرداس نے کہا کہ پالیسی شرحوں میں تخفیف کا فائدہ کسٹمرس کو دینے کے معاملے میں دھیرے دھیرے سدھار ہورہا ہے۔ بینکوں کی طرف سے قرض شرحوں میں کٹوتی میں اضافہ ہوا ہے۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی دسمبر میں ہوئی میٹنگ تک انہوں نے سود کی شرحوں میں اوسطاً 0.49 فیصد کی کٹوتی کی تھی جب کہ فروری کی میٹنگ تک یہ تخفیف بڑھ کر 0.69 فیصد پر پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں سود کی شرحوں میں تخفیف کا یہ سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے۔
اس سے پہلے محترمہ سیتارمن نے یہاں مرکزی بینک کے علاقائی دفتر میں آر بی ئی بورڈ کو خطاب کیا۔ ہر سال بجٹ کے بعد وزیر خزانہ مرکزی بینک کے بورڈ کو خطاب کرتے ہیں اور مختلف مالیاتی مسائل پر گفتگو ہوتی ہے۔
مسٹر داس نے کہا کہ آر بی آئی کے ذریعہ گذشتہ سال سود کی شرحوں



میں کی گئی کٹوتی اور بازار میں لکویڈیٹی بڑھنے کی وجہ سے بینک قرض سستا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مہنگائی بڑھنے کے خدشہ کے مدنظر فروری میں پالیسی سود شرحیں نہیں گھٹانے کا فیصلہ کیا تھا او رجنوری میں مہنگائی کے اعدادو شمار کم و بیش اس کے اندازے کے قریب ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ مہنگائی کے سلسلے میں کیا ریزو ر بینک کی حکومت کے ساتھ کوئی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ آر بی آئی گورنر نے کہا کہ فی الحال ریزرو بینک داخلی طور پر اس پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور مناسب وقت پر حکومت کے ساتھ اس سلسلے میں بحث کی جائے گی۔ مانیٹری پالیسی کے رکھ رکھاو کے تحت خردہ مہنگائی شرح دو فیصد سے چھ فیصد کے دائرے میں رکھنے کی ذمہ داری مرکزی بینک کو دی گئی ہے۔ اگر مہنگائی مسلسل اس ہدف سے اوپر رہتی ہے تو آر بی آئی کو حکومت کو تحریری جواب دینا ہوگا۔
پچھلے سال ستمبر کے بعد سے قرض لینے کی شرح میں سدھار ہوا ہے۔ اکتوبر 2019 سے اب تک قرض لینے کا اعدادوشمار چھ لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 7.5لاکھ کروڑ روپے پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں مسلسل سدھار ہورہا ہے۔ صرف بینکوں سے ہی نہیں غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں اور دیگر ذرائع سے بھی قرض لینے کا معاملہ بہتر ہوا ہے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.