نئی دہلی/5جولائی(ایجنسی) کانگریس نے نوٹوں کی منسوخی کے بعد گجرات میں بٹ کوائن کے ذریعہ پانچ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے گھپلہ اور اس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کے شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تفتیش کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے یہاں پریس کانفرنس میں کہاکہ گجرات کے سور ت میں نوٹوں کی منسوخی کے بعد پرانے نوٹوں کے لین دین میں یہ گھپلہ کیا گیا۔ گجرات سی آئی ڈی نے معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے اسے پانچ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا گھپلہ قرار دیا ہے جب کہ اخباری ذرائع اسے 1500کروڑ روپے اور بلاگر 88ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ بتا رہے ہیں۔
font-size: 18px; text-align: start;">انہوں نے کہاکہ غیرقانونی لین دین کا یہ کاروبار گجرات کے داخلہ کے وزیر پردیپ جڈیجہ کو کی گئی شکایت کے بعد سامنے آیا اور اب تک اس گھپلہ میں ایک پولیس سپرنٹنڈنٹ، ایک انسپکٹر اور دس پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ معاملہ کی باریکی سے کی گئی جانچ سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ گھپلہ کا ماسٹر مائنڈ بھارتیہ جنتا پارٹی کا سابق رکن اسمبلی نلن کوٹاڈیا ہے۔ وہ ابھی فرار ہے لیکن اس نے ایک ویڈیو جاری کرکے کہا ہے کہ اس کے ساتھ بی جے پی کے کئی اعلی لیڈر شامل ہیں اور اگر اس کی گرفتاری ہوئی تو تمام کا انکشاف کردے گا۔
ترجمان نے کہاکہ نوٹوں کی منسوخی کے بعد ہوایہ بہت بڑا گھپلہ ہے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں اس کی غیرجانبدارانہ تفتیش ضروری ہے۔