نئی دہلی/4جولائی(ایجنسی) دہلی کی سابق وزیر اعلی اور کانگریس کی سینئر رہنما شیلا دکشت نے دہلی حکومت اور لفٹننٹ گورنر کے اختیارات کے معاملے میں سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مشورہ دیا کہ وہ مرکز کے ساتھ تال میل کرکے عوامی مفاد کے کاموں پر زیادہ توجہ دیں۔
پندرہ سال تک دہلی وزیر اعلی رہیں محترمہ دکشت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا" میرا ماننا ہے کہ سپریم کورٹ نے صورت حال واضح کردی ہے ۔ آئین کی دفعہ 239(اے اے) کے مطابق دہلی مکمل ریاست نہیں ہے اور دیگر ریاستوں کے مقابلے میں یہاں کافی فرق ہے۔ دہلی مرکز کے زیر انتظام صوبہ
ہے۔اگر یہاں دہلی کے وزیر اعلی اور لفٹننٹ گورنر مل کر کام نہیں کریں گے تو اس طرح کی پریشانیاں آئیں گی۔ کانگریس نے دہلی میں پندرہ سال حکومت کی لیکن کبھی ٹکراو کی صورت نہیں پیدا ہوئی۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حکومت اور لفٹننٹ گورنر کے اختیارات پر کسی کی جیت یا کسی ہار نہیں ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسٹر کیجریوال کی طرف سے کامیابی بتائے جانے پر محترمہ دکشت نے کہا کہ یہ عام آدمی پارٹی کی کامیابی اسی وقت سمجھی جاتی جب زمین اور قانون و انتظام کا بھی اختیار اسے مل جاتا ۔عدالت نے ایسا کوئی اختیار نہیں دیا ہے۔ لڑ کر کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ باہمی تعاون سے سب کچھ حاصل ہوسکتا ہے اور تال میل سے ہی کام کرنا پڑتا ہے۔