the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور جیل میں سزائے موت کے ایک قیدی نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ اسے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔

اس درخواست پر سماعت بدھ کو ہو گی۔

قیدی ڈاکٹر سجاد 15 سال سے جیل میں قید ہیں اور دورانِ قید انھوں نے گریجوئیشن یعنی بی اے کے امتحان کے علاوہ ایم اے پولیٹکل سائنس اور ایم اے انگلش بھی کیا ہے۔

جیل میں قیدیوں کی تعلیم حاصل کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن سزائے موت کے کسی قیدی کا جیل کے اندر گریجوئیشن اور ڈبل ایم اے کرنے کا یا ایک منفرد واقعہ ہے۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے حکام کے مطابق جیل میں قید افراد میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق بڑھ رہا ہے اور ماضی کی نسبت اب زیادہ قیدی تعلیم حاصل کرنے کے لیے رابطے کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سجاد کے وکیل خورشید خان نے بتایا کہ ڈاکٹر سجاد قانون کی ڈگری یعنی ایل ایل بی کرنا چاہتے ہیں اس لیے عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ ان کے لیے خیبر پختونخوا کے کسی لا کالج میں داخلے کا بندو بست کیا جائے اور انھیں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔

درخواست کے مطابق پاکستان پریزن رولز کے رول نمبر 215 کے تحت قیدی قانون کی تعلیم یا ایل ایل بی کر سکتا ہے اس لیے ہائی کورٹ اُسے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے۔

خورشید خان نے بتایا کہ



یہ سب عدالت پر منحصر ہے کہ وہ قیدی کے لیے قانون کی تعلیم کے حصول کے لیے کیا فیصلہ کرتی ہے کیونکہ قانون ڈگری کے لیے کالج میں حاضری ضروری ہے اور امتحان میں بیٹھنے کے لیے کم سے کم 70 فیصد تک حاضریاں ضروری ہیں۔

سجاد ایک نجی میڈیکل کالج میں تیسرے سال کے طالبعلم تھے کہ اس دوران قتل کے ایک مقدمے میں گرفتار ہوئے اور انھیں موت کی سزا سنائی گئی۔ ہائی کورٹ نے ان کی سزا برقرار رکھی اور اب مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر تجویز ہے۔

کراچی سینٹرل جیلتصویر کے کاپی رائٹAFP
سجاد اس وقت سنٹرل جیل ہری پور کی کال کوٹھڑی میں ہیں اور تعلیم حاصل کرنے کے شوق میں انھوں نے جیل میں ہی تین ڈگریاں حاصل کر لی ہیں۔

سجاد کے تین بھائی ڈاکٹر ہیں اور ان کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ سے ہے۔

خورشید خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ انھوں نے درخواست میں کہا ہے کہ سجاد کے سزا کے بارے میں فیصلہ سپریم کورٹ میں ہو گا لیکن جب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوتا تب تک وہ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک بھر کی جیلوں میں قید افراد کے لیے مفت تعلیم کی پالیسی تشکیل دی ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ معاشرے میں عزت کی زندگی گزار سکیں۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے بتایا کہ پاکستان کی مختلف جیلوں کے ہزار سے زیادہ قیدی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کررہے ہیں
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
دنیا بھر سے میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.