the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
ذرائع:

بنگلورو:کرناٹک کے چیف منسٹرسدرامیانےریاست کے عوام کو 75 واں یوم جمہوریہ کی مبارک دی ہے۔یوم جمہوریہ کی مناسبت سے سدرامیانے ایک پیغام جاری کیاہے۔انہوں نے کہاکہ26 جنوری 2023 کو 75 سال ہو رہے ہیں جب ہندوستان کے آئین کو خود حکومت کرنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔ آئین کا بنیادی مقصد ہندوستان کے تمام شہریوں کو سماجی، اقتصادی اور سیاسی انصاف، آزادی فکر، اظہار خیال، عقیدہ اور عبادت کی ضمانت، حیثیت اور مواقع میں برابری اور سب کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کو یاد کریں اور انہیں خراج عقیدت پیش کریں جنہوں نے ہمیں دنیا کے لئے ایسا مثالی دستور دیا۔ ہماری حکومت جس کا پختہ یقین ہے کہ آئین ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور آئین کی امنگوں کو پورا کرنا ہمارافرض ہے، سروودیہ کا عظیم مقصد ہے کہ ہر کسی کو دولت، مواقع اور اقتدار میں برابر کا حصہ ملنا چاہئے۔آئین جمہوریت کی روح ہے۔ آئین کے بغیر جمہوریت روح کے بغیر زندگی ہے۔ حال ہی میں آئینی تبدیلی کا رونا ہر طرف سنائی دے رہا ہے۔ اس کی مذمت تمام جمہوریت پسندوں کو متفقہ طور پر کرنی چاہئے۔ میں اس تنقید سے متفق ہوں۔جمہوری نظام کے تمام شرکاء کو آئین کا احترام اور اس کی امنگوں سے وابستگی ہونی چاہئے۔ جمہوری نظام میں ماورائے آئین اختیارات کی کوئی جگہ نہیں۔ آئین کے بارے میں اختلاف پارلیمانی جمہوریت کے عمل کا حصہ نہیں ہونا چاہئے۔ یہ نہ صرف آئین کی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری نظام کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔ ایسے لوگوں کو مسترد کرنا ہر شہری کافرض ہے۔سیکولرازم آئین کی اہم خواہشات میں سے ایک ہے۔ دوسرے مذاہب سے نفرت کئے بغیر اپنے مذہب سے محبت کرنا ایک عظیم انسانی خوبی ہے۔مذہبی قوم پرستی کے ذریعے قوم کی تعمیر نہیں کی جا سکتی۔ یہ اس جمہوریت کے لئے مہلک ہے جو کثیر عقیدہ، کثیر لسانی اور کثیر الثقافتی کی وکالت کرتی ہے۔ جمہوریت پر یقین رکھنے والا کوئی بھی اس سے اتفاق نہیں کر سکتا۔ آزادی صرف سیاسی دائرے تک محدود نہیں ہے، جمہوریت تب ہے جب معاشی اور سماجی آزادی کا احساس ہو۔ اسی کو بابا صاحب امبیڈکر نے سوشل ڈیموکریسی کہا تھا۔ منتخب حکومت کا فرض ہے کہ وہ آئین کی اس خواہش کو پورا کرے۔ہمارے خیالات اور منصوبے آئین کی خواہشات ہیں۔ نہ صرف پورا ملک بلکہ دنیا کے اعلیٰ معاشی ماہرین بھی ہماری انتظامیہ کے کرناٹک ماڈل کی تعریف کر رہے ہیں۔ یہ تمام کنڑاوالوں کے لئے قابل ستائش بات ہے۔غربت کوئی جرم نہیں ہے۔ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ دولت اور مواقع کی غیر مساوی تقسیم کا



نتیجہ ہے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ ایک خوشحال، مضبوط اور متحرک معاشرہ تبھی تعمیر ہو سکتا ہے جب ہماری دولت اور مواقع یکساں طور پر تقسیم ہوں۔یہ اس یقین کی بنیاد پر ہے کہ ہماری پانچ گارنٹی اسکیمیں عالمگیر بنیادی آمدنی کے تصور کے تحت بنائی گئی ہیں۔ آج پورا ملک گارنٹی اسکیموں کی بات کر رہا ہے۔ کئی ریاستیں اسے نافذ کر رہی ہیں۔میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ حلف کی خلاف ورزی سے بڑی کوئی غداری نہیں ہے۔ یہ ہماری پارٹی کا عزم بھی ہے۔ وعدے کرکے الیکشن جیتا ہے، اس کو نبھانا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم اس بات کو نہیں بھولے۔ انتخابی منشور میں دی گئیں گارنٹی اسکیموں کے وعدے کی تکمیل کے لئے ہم نے پہلی کابینہ میں اصولی منظوری حاصل کر کے عمل درآمد شروع کر دیا۔ اس کے نتیجے میں میں آپ کو یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس کر رہا ہوں کہ آج پانچ گارنٹی اسکیمیں روبہ عمل لائی گئیں ہیں۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ملک کی کسی بھی ریاستی حکومت نے ایسی کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔ ہم یہ نہیں بھولے کہ یہ وہ طاقت ہے جو ہماری حکومت کو ریاست کے عوام نے دی ہے۔گارنٹی اسکیموں کے ساتھ ساتھ، ہماری حکومت کے انا بھاگیہ، شیرا بھاگیہ، شیرے دھارے، کرشی بھاگیہ، پشو بھاگیہ، رانا مکت بھاگیہ، ودیا سری، آروگیہ بھاگیہ، جل بھاگیہ پروگراموں کو بھی کامیابی سے روبہ عمل لارہی ہے۔ یہ تمام اسکیمیں کام کرنے والے ہاتھوں کو مزید مضبوط کرنے کے پروگرام ہیں تاکہ ان کا استعمال ریاست کی ترقی کے لئے کیا جاسکے۔گارنٹی اسکیموں کے ذریعے ریاست کے 1.2 کروڑ خاندانوں کو سالانہ 50 سے 60 ہزار روپئے کی مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔شکتی یوجنا، جس نے خواتین کو بس میں مفت سفر کرنے کے قابل بنایا، اقتدار میں آنے کے فوراً بعد، بے مثال مقبولیت حاصل کی۔ شکتی یوجنا کے ذریعے 138 کروڑ خواتین نے مفت سفر کیا ہے۔ گریہالکشمی یوجنا کے تحت 1.18 کروڑ خواتین کو ماہانہ 2000 روپئے کی امداد دی جارہی ہے اور 1.51 کروڑ لوگوں کو گریہ جیوتی یوجنا کے تحت 200 یونٹ تک مفت بجلی دی جارہی ہے۔یووانیدھی اسکیم کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا ہے اور تقریباً ایک لاکھ نوجوان مرد اور خواتین اس اسکیم کے لئے رجسٹرڈ ہیں۔ اس اسکیم کو لاگو کیا گیا ہے تاکہ امیدواروں کے ذریعہ بے روزگاری الاؤنس کا استعمال مختلف مسابقتی امتحانات کی فیسوں کی ادائیگی، مطالعہ کے لئے اچھی کتابیں خریدنے،انٹرویو کے لئے جانے، کاروباری تربیت حاصل کرنے اور شخصیت کی ترقی کے لئے کیا جاسکے۔ہماری حکومت ہنر مندی کی تربیت دے کر یوواندھی کے مستفید نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.