the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
حیدرآباد، 29 نومبر (پریس نوٹ) عمل کا دارومدار نیتوں پر ہے اور جب نیت ایمانداری کی ہے تو اس کام کے لیے بہتر ہونے کی نبی کریم نے بشارت دی ہے۔ خود نبی کریم کی ساری زندگی ایمانداری کا ایک عملی نمونہ پیش کرتی تھی۔ یہاں تک کہ دشمن بھی اپنی امانتیں نبی کریم کے یہاں رکھایا کرتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید محمد حسیب الدین قادری نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں میلاد النبی کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں کیا۔ اس تقریب کا اہتمام مانو ٹیچرس اسوسی ایشن (مانوٹا)، مانو ایمپلائز اسوسی ایشن(میوا) اور مانو اسٹوڈنٹس یونین(ایم ایس یو) کی جانب سے کیا گیا تھا۔ 
پروفیسر حسیب الدین قادری نے اپنے انگریزی خطبے میں اسلام میں نیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حضرت علیؓ کا واقعہ سنایا۔ ایک جنگ کے دوران حضرت علیؓ نے جب ایک مخالف کو زیر کرلیا ، اس کے سینے پر سوار ہوگئے اور قریب تھا کہ تلوار سے اس کی گردن اڑادیتے ایسے میں اس نے آپؓ کے منہ پر تھوک دیا۔ اس حرکت کے بعد حضرت علیؓ اس سے الگ ہوگئے۔ جب اس نے حضرت علیؓ سے سوال کیا کہ آپ ہٹ کیوں گئے تو انہوں نے بتایا کہ اب تک میں تمہیں صرف اللہ کے لیے مارنا چاہتا تھا۔ لیکن تمہارے تھوکنے کے باعث اس عمل میں میرا غصہ بھی شامل ہوجاتا اور میں تمہیں اپنے لیے نہیں مارنا چاہتا۔ اس پر وہ آدمی مسلمان ہوگیا۔ پروفیسر قادری نے مسلمانوں کو خود احتسابی کی دعوت دی اور کہا کہ وہ یہ سوچیں کہ کیا وہ نبی کریم کے سچے عاشق ہیں۔ اگر ہیں تو کیا ان کے نبی کی تعلیمات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ 
ڈاکٹر علیم اشرف صدر شعبۂ عربی نے اپنے خطاب میں اسلام میں اخلاق کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلام کے پھیلنے کی وجہ اچھے اخلاق رہے ہیں۔ مسلمانوں میں آج اخلاق کی کمی نظر آتی ہے۔ انہوں نے روح کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ روح کی شکل کو اخلاق کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسان کو اخلاق کی مشق کرتے رہنا چاہیے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے حضرت عیسیٰؑ کا ایک واقعہ سنایا۔ ایک مرتبہ حضرت عیسیٰؑ اپنے صحابیوں کے ہمراہ جارہے تھے کہ ان کے سامنے سے سور گزرا۔ اس پر آپؑ نے کہا کہ ائے سور تو سلامتی کے ساتھ گزر جا۔ ان کے صحابیوں نے ان سے دریافت کیا کہ



اس نجس جانور کو اس طرح سلامتی کی دعا دینا کیسا ہے۔ آپؑ نے جواب میں فرمایا میں اپنے آپ کو اچھے اخلاق کی مشق کروا رہا ہوں۔

مقرر نے مختلف کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ نامور مصنفین نے اخلاقیات پر ہزاروں صفحات پر مشتمل باب تحریر کیے ہیں لیکن انہیں پڑھ کر سمجھنا انتہائی مشکل ہے۔ اس کے علاوہ ان کے کتابوں کے مصنفین کی زندگی میں یہ اخلاق نہیں ملتے۔ لیکن تمام انبیاءاخلاقیات کے اعلیٰ منصب پر نظر آتے ہیں۔ تمام انبیاءکے احوال پوری طرح ہمارے سامنے نہیں ہیں لیکن نبی کریم کی زندگی کا ہر ہر گوشہ ہماری سامنے ہے اور انہیں سے ہمیں اخلاقیات کا درس لینا چاہیے۔ 
ڈاکٹر شکیل احمد، پرو وائس چانسلر نے بھی جلسہ میلاد النبی کو مخاطب کیا اور کہا کہ اردو یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے اس طرح کی محفل میلاد کا انعقاد ایک خوش آئند بات ہے اور انہیں خوشی ہے کہ وہ اس بابرکت محفل میں شریک ہیں۔ انہوں نے طلبہ برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی عملی زندگیوں میں نبی کی تعلیمات کو اپنائیں۔
ڈاکٹر محمد جنید ذاکر، صدر مانوٹا نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں کہا کہ نبی کریم کا مقام و مرتبہ اتنا اعلیٰ و ارفع ہے کہ جب حضرت آدمؑ کو توبہ کرنا تھا توانہوں نے حضرت محمد کا حوالہ دے کر دعا مانگی تھی جو قبول ہوئی۔ انہوں نے حضرت محمد کے صفات حمیدہ پر توجہ دلائی اور کہا کہ ان کی زندگی ہر شخص کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے بطور خاص مسلمانوں کے انتشار پر روشنی ڈالی اور موجودہ حالات کے تناظر میں اتحاد پر زور دیا۔ 
سیار احمد میر، پی ایچ ڈی اسکالر انگریزی نے ابتداءمیں قرأت کلام پاک اور ترجمانی کی۔ ڈاکٹر محمد عبدالسمیع صدیقی، اسسٹنٹ پروفیسر انگریزی اور بلال احمد، پی ایچ ڈی اسکالر، ویمن اسٹڈیز نے نعت سنائی۔ عطا اللہ نیازی، صدر مانو طلبہ یونین نے شکریہ ادا کیا۔ مدثر نذیر، پی ایچ ڈی اسکالر انگریزی نے کارروائی چلائی۔ اس محفل میلاد النبی میں رجسٹرار، ڈاکٹر ایم اے سکندر کے علاوہ طلبہ ، اساتذہ، غیر تدریسی عملہ اور ریسرچ اسکالرس کی کثیر تعداد موجود تھی۔ 
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
مذہبی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.