the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
حیدرآباد، 5 مارچ (پریس نوٹ) : خواتین کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی سطح پر قوانین وضع کیے جانے چاہیے۔ ان کی با اختیاری کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس بات کا اظہار جناب اینڈریو فلیمنگ، برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر، حیدرآباد نے آج مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں منعقدہ ”صنف کی با اختیاری اور حساسیت۔ پالیسی ردِ عمل“ میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سمینار کا انعقاد شعبہ¿ تعلےماتِ نسواں، شعبہ¿ سماجی عمل، البےرونی مرکز برائے مطالعات سماجی اخراج و اشتمالی پالےسی، تربےت و تعےناتی سےل کے اشتراک اور غیر سرکاری تنظیم ’روبرو‘ کے تعاون سے کیاگیاہے۔ جناب فلیمنگ نے اپنے خطاب میں تعلیمی اشتمالی پالیسی پر توجہ دلائی۔ 
محترمہ ریما راجیشوری آئی پی ایس نے خواتین کی صیانت کے متعلق مسائل پر اپنے تجربات بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ بطور خاص لڑکوں کی تربیت کے وقت انہیں خواتین کی صیانت کی طرف توجہ دلانا ایک محفوظ سوسائٹی کے لیے ضروری ہے۔ پروفیسر شاہدہ مرتضیٰ، ڈین اسکول برائے فنون و سماجی علوم نے کہا کہ یہ خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کے متعلق رویہ و نظریہ میں بہتر تبدیلی کی کوشش کریں۔ 
اس موقع پر دو ڈاکیومنٹریوں کی نمائش کی گئی۔ ایک توفیق اور شانتی کمار کی ”روبرو وتھ جینڈر“ اور دوسری جناب



شِتیجوی پی کی ”نَکُشا: ان وانٹیڈ“ اور انسٹرکشنل میڈیا سنٹر کی جانب سے صنف پر ایک چھوٹا مونتاج پیش کیا گیا۔ پروفیسر عامر اللہ خان، ڈائرکٹر سی ایس ای اکیڈیمی نے کانفرنس کے موضوع پر گفتگو کی۔ 
پہلے سیشن میں محترمہ کلپنا، تاتاورتی، پاریٹی کنسلٹنگ اینڈ ٹریننگ پرائیویٹ لمیٹڈ نے کارپوریٹ اداروں میں صنفی اشتمالیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دیا کہ خواتین اپنے اندر قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دے کر بہتر روزگار حاصل کریں۔ محترمہ چیترا ریڈکر، ایس این ڈی یونیورسٹی، ممبئی نے خواتین کے متعلق پالیسی وضع کرنے کے دوران سوچ اور اس کے صنفی امتیاز پر اثرات کے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔ محترمہ سوما وڈوا، انڈیا ڈیولپمنٹ فاﺅنڈیشن نے بالغوں کے تعلیمی پروگرام کے خواتین کی نجی و عوامی زندگی پر اثرات کے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ’تارا اکشر‘ جو ایک بالغوں کا تعلیمی پروگرام ہے کے باعث اتر پردیش میں خواتین کی خود اعتمادی ، اکتسابی ماحول اور جہیز و تشدد کے تئیں عدم رواداری میں اضافہ ہوا ہے۔ 
ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار نے نوجوانوں میں خواتین اور ان کے حقوق کے تئیں احترام کو فروغ دینے میں تعلیمی اداروں کے رول پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محبوب جان انیگیری، ڈاکٹر بی سری لتا اور ڈاکٹر ایم رگھونتا ریڈی کی کتاب ”پیڈاگوگی“ کی رسم اجرا عمل میں آئی۔ ڈاکٹر اسرار عالم، اسسٹنٹ پروفیسر سوشل ورک نے کلمات تشکر ادا کیے۔ 
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.